جنت کا باغ
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=25628
ایک صوفی نے سہون شریف میں لعل شہباز قلندر کے مزار پر مراقبہ کیا۔اس نے دیکھا کہ اس کے اندر سے روح کا ایک پرت نکلا اور قبر کے اندر اتر گیا۔
* لحدمیں صاحبِ قبرموجود تھے۔قبر کے بائیں طرف دیوار میں ایک کھڑکی یا چھوٹا دروازہ ہے۔ قلندرصاحب نے فرمایا۔ ’’جاؤ!یہ دروازہ کھول کر اندر کی سیر کرو تم وہاں جاسکتے ہو ‘‘۔
صوفی نے دروازہ کھولاتو ایک باغ نظر آیا۔ ایسا خوبصورت باغ جس کی مثال دنیا میں نہیں ملتی اس باغ میں ایسے پرندے دیکھے جن کے پروں سے روشنی نکل رہی ہے۔ایسے پھول دیکھے جن کا تصور نوع انسانی کے شعور سے ماوراء ہے۔ پھولوں میں ایک خاص اور عجیب بات یہ نظر آئی کہ ایک ایک پھول میں کئی کئی سورنگوں کا امتزاج ہے اور یہ رنگ محض رنگ نہیں بلکہ ہر رنگ روشنی کا ایک قمقمہ ہے۔ ہواچلتی ہے تو یہ رنگ اورروشنیوں سے بنے ہوئے پھول ایسا سماں پیدا کرتے ہیں کہ ہزاروں رنگ برنگے روشن قمقمے درختوں کی شاخوں پر جھول رہے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 242 تا 242
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔