جذبات کس طرح پیدا ہوتے ہیں
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26337
تصوف میں پڑھایا جاتا ہے کہ حواس اور جذبات کس طرح بنتے ہیں؟یہ علم حاصل کرکے صوفی حواس کے قانون سے واقف ہو جا تا ہے۔
انسان تقریباً ۱۲ کھرب کل پُرزوں سے بنی ہوئی مشین ہے۔ کچھ پرزے حواس بناتے ہیں۔ کچھ پرزے جذبات پیدا کرتے ہیں۔ کچھ پرزے جذبات کی تکمیل کراتے ہیں۔انسان کو یہ علم عطا کیا گیا ہے کہ وہ ان کل پرزوں سے واقف ہو اور جان لے کہ اس کے اندر نصب شدہ مشین میں کل پرزے کس طرح فٹ ہیں اور ان کی کارکردگی کیا ہے۔
بکری کے اندر یہ صلاحیت نہیں ہے کہ وہ حواس بنانے کی مشین یا حواس بنانے کے کل پرزوں کو سمجھ سکے۔ اگر انسان اپنے اندر نصب شدہ مشین کو نہیں سمجھتا اور یہ نہیں جانتا کہ اس کے اندر نصب شدہ مشین کائنات سے ہم رشتہ ہے۔
تو اس کی حیثیت بکری سے زیادہ نہیں ہے اس لئے کہ بھوک بکری اور بلّی دونوں کو لگتی ہے۔ کتیا بھی اولاد کی پرورش کرتی ہے اپنی اولاد سے محبت کرتی ہے۔ پیاس چوہے اور بھیڑ دونوں کو لگتی ہے۔ جبلی طور پر ایک آدمی اپنی اولاد کی پرورش کرتا ہے اپنی اولاد سے محبت کرتا ہے بالکل اس ہی طرح بکری بھی اپنے بچوں سے محبت کرتی ہے دودھ پلاتی ہے اور زندگی گزارنے کے لئے تمام ضروری باتوں سے بچوں کی تربیت کرتی ہے۔ اگر کوئی آدمی سب کچھ وہی کام کرتا ہے جو بکری کرتی ہے تو اس کی حیثیت بکری کے برابر ہے۔ اسے بکری سے افضل قرار نہیں دیا جاسکتا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 288 تا 289
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔