بیعت کا قانون
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=20161
*ایک جگہ بیعت ہونے کے بعد مرشد کی اجازت کے بغیر مرید کسی دوسری جگہ بیعت نہیں ہوسکتا۔ مرشد کے وصال کے بعد بھی بیعت ختم نہیں کی جاسکتی ۔ البتہ کسی صاحبِ روحانیت کی شاگردی اختیار کی جاسکتی ہے ۔ وصال کے بعد بیعت کو اس لئے ختم نہیں کیا جاسکتا کہ وصال کے بعد بھی روحانی فیض جاری رہتا ہے۔
روحانی علم دراصل ورثہ ہوتا ہے۔ جس طرح صُلبی باپ اولا د کی بہترین تربیت کرنا اپنا مقصدِ زندگی سمجھتا ہے اسی طرح مرشد بھی شب و روز روحانی اولاد کی تربیت میں مشغول رہتا ہے ۔ بڑی اذیتیں ،
تکلیفیں اور پریشانیاں برداشت کرکے اپنے شاگرد کے اندر روحانی طرزِ فکر منتقل کرتا رہتا ہے۔شاگرد کی کوتاہیوں پر صبر کرتا ہے ۔ اس کی غلطیوں کو معاف کرتا ہے۔مرشد اپنے شاگرد کے لئے مکمل ایثار ہوتا ہے۔
* تذکرہ قلندر بابا اولیاء ؒ
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 63 تا 64
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔