بَشارت
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19667
قرآن حکیم میں ہے جب فرشتوں نے مریم علیہ السلام سے کہا :
’’اے مریم ؑ! اﷲتعالیٰ تجھ کو اپنے حکم کی بشارت دیتا ہے اور اس کا نام مسیح ابنِ مریم علیہ السلام ہوگا۔وہ دنیا و آخرت میں صاحب ِ وجاہت اور ہمارے مقربین میں ہوگا۔‘‘
(سورۂ آل عمران آیت نمبر ۴۵)
’’وہ ماں کی گود میں لوگوں سے کلام کرے گا اور وہ نیکوکاروں میں سے ہوگا۔‘‘
(سورۂ آل عمران آیت نمبر ۴۶)
مریم علیہ السلام نے کہا کہ:
’’ میرے لڑکا کیسے ہوسکتاہے۔جب کہ کسی مردنے مجھے ہاتھ تک نہیں لگایا۔‘‘
فرشتے نے کہا:
’’ اﷲتعالیٰ جو چاہتا ہے اسی طرح پیدا کردیتا ہے۔وہ جب کسی شئے کے لئے حکم کرتا ہے تو بس کہہ دیتا ہے ہوجااور وہ ہوجاتا ہے۔‘‘
(سورۂ آل عمران آیت نمبر ۴۷)
حضرت مریم علیہ السلام بچے کو گود میں لے کر جب شہر میں پہنچیں تو لوگوں نے انہیں چاروں طرف سے گھیر لیا اور کہنے لگے:
’’ مریم علیہ السلام یہ تونے کیسی تہمت کا کام کرلیا ہے۔اے ہارون کی بہن نہ تو تیرا باپ برا آدمی تھا اور نہ ہی تیری ماں بد چلن تھی پھر یہ کیا کر بیٹھی ہے؟‘‘
(سورۂ مریم آیت نمبر ۲۷۔۲۸)
مریم علیہ السلام نے اﷲ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے لڑکے کی طرف اشارہ کیا جوکچھ پوچھنا ہے اس سے پوچھ لو میں تو آج روزے سے ہوں۔
حضرت مریم علیہ السلام کے اس واقعے سے یہ بات پوری طرح واضح ہوجاتی ہے کہ خواتین کو بھی اﷲتعالیٰ نے مردوں کی طرح روحانی صلاحیتیں عطا کی ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 17 تا 18
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔