ایجادات کا قانون
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=9010
اللہ نے فرمایا۔
’’ہم نے داؤد اور سلیمانؑ کو ایک علم دیا جو اللہ کی طرف سے انسپائر (Inspire) ہُوا ہے۔ ‘‘ (حوالہ: سورۃ النّمل – آیت نمبر 15)
انسپائر ہونا، خواہ وہ سُن کر ہو یا کوئی منظر دیکھ کر ہو، بہرصورت وہ اللہ کی طرف سے ہوتا ہے۔ چونکہ اللہ کے پیغمبروں پر وحی کے ذریعے علم کا نُزول ہوتا ہے، اس لئے اللہ کی طرف سے ذہن میں کوئی خیال آتا ہے تو وہ اللہ ہی کا علم ہوتا ہے۔
مختلف سائنسی ایجا دات مثلاً ہوائی جہاز، کمپیوٹر، ٹیلی ویژن، ٹیلی فون، وغیرہ کی ایجاد بھی اُس وقت ہوئی جب لوگوں کو اللہ کی طرف سے نئی نئی ایجادات و اِختراعات کا علم انسپائر کیا گیا، اس لئے کہ بغیر علم کے کسی چیز کا وُجود زیرِ بحث نہیں آتا۔ انسان کو وہ چیز مل جاتی ہے جس کی اُسے تلاش ہوتی ہے۔ اللہ کے یہاں اسے اس بات کی خصوصیت نہیں کہ وہ اللہ کو مانتا ہے یا نہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 45 تا 45
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔