اَنڈوں کی تقسیم
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=8874
شتر مُرغ میں عقل و فہم کا اندازہ اس عمَل سے لگایا جا سکتا ہے کہ اپنے انڈوں کی تین قسمیں کرتا ہے۔ کچھ کو ریت میں دبا دیتا ہے۔ چند کو دھوپ میں چھوڑ دیتا ہے اور بقیہ کو سینے لگتا ہے۔ جب انڈوں سے بچے نکل آتے ہیں تو دھوپ میں رکھے ہُوئے انڈوں سے رقیق مادہ نکالتا ہے اور بچوں کو پلاتا ہے۔ اس غذا سے بچوں میں نشوونما کی رفتار تیز ہو جاتی ہے اور جب بچے قدرے بڑ ے ہو جاتے ہیں تو ریت میں دبائے ہوئے انڈوں کو توڑ کر تھوڑی دیر کیلئے کھلا چھوڑ دیتا ہے۔ ریت میں دَبنے کی وجہ سے اور ٹُوٹنے کے بعد براہِ راست دُھوپ پڑنے سے ان انڈوں میں کیڑے مکوڑے پیدا ہو جاتے ہیں اور یہ کیڑے مکوڑے ان بچوں کی غذا بن جاتے ہیں۔ جب بچوں کی نشوونما کا سلسلہ آگے بڑھتا ہے تو پھر گھاس پھوس کو اپنی غذا بنا لیتے ہیں اور یوں یہ بچے سنِ بلو غت میں قدم رکھ دیتے ہیں۔ شتر مرغ کا انڈوں کو اس طرح رکھنا کسی طور عقل و دانشمندی سے کم نہیں ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 24 تا 25
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔