اَعصابی نظام
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=15411
ہماری تمام اندرونی وبیرونی حرکات کو اَعصابی نظام کنٹرول کرتا ہے۔ اور ان میں ہم آہنگی پیدا کرتا ہے۔ اَعصابی نظام میں دماغ اور حرام مغز کے علاوہ ہمارے جسم میں اَعصاب کا ایک جال بچھا ہُوا ہے۔ اَعصاب کا کردار بہت اہم ہے کیونکہ ان ہی کہ ذریعے جسم کے مختلف پیغامات دماغ اور حرام مغز تک پہنچتے ہیں اور ہم یہ جان لیتے ہیں کہ ہم کیا دیکھ رہے ہیں، کیا سن رہے ہیں اورکیا محسوس کر رہے ہیں۔
اَعصابی نظام کا مَرکزی کردار دماغ ہے، جو کھوپڑی کے اندر بند ہے۔ اس کے تین حصّے ہیں۔ دماغ کا سب سے بڑٖا حصّہ تقریباً پانچ سنٹی میٹر گہرے مَرکزی شگاف سے دو نصف کرّوں میں تقسیم ہے۔ ان کرّوں کو ہم دایاں دماغ اور بایاں دماغ کہتے ہیں۔ دایاں دماغ جسم کے بائیں حصّے کو کنٹرول کرتا ہے اور بایاں دماغ جسم کے دائیں حصّے کو کنٹرول کرتا ہے۔
دماغ کے اُوپری سطح ایک ہلکے سرمئی رنگ کے مادے کی تہہ ہوتی ہے۔ اور اس کے نیچے ایک سفید رنگ کا دبیز حصّہ ہوتا ہے۔ سفید دماغ سوچ بچار، تفکر، غوروفکر کو کنٹرول کرتا ہے۔ ہلکے سرمئی رنگ کا دماغ وہ جگہ ہے جہاں پر تمام جسم سے پیغام آتے ہیں اور یہیں سے مختلف پیغامات جسم کو واپس بھیجے جاتے ہیں۔ یہ جسم کے عُضلات کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس کے علاوہ آنکھ، کان، ناک کی حِسّوں کے مراکز بھی اسی دماغ میں ہوتے ہیں۔
دماغ کا پچھلا حصّہ (Medulla Oblongata) دل کی دھڑکن کو کنٹرول کرتا ہے۔ یوگی حَبسِ دَم کی مشقوں کے ذریعے اس بات پر کنٹرول حاصِل کر لیتےہیں کہ مَیڈولا میں آکسجن کی کثیر مقدار ذخیرہ کرکے طویل عرصے تک بغیر سانس لئے زندہ رہ سکیں۔ وہ کئی کئی سالوں تک مُردہ رہ کر دوبارہ جی اٹھتے ہیں۔ حرام مغز اَعصابی نسیجوں کا مجموعہ ہے جو کہ ایک لمبی ڈوری کی شکل میں ریڑھ کی ہڈی کے سوراخ میں واقع ہے۔ یہ دماغ اور جسم کے درمیان رابطہ قائم رکھتا ہے۔ اور جسم کو تمام پیغامات کی تقسیم حرام مغز کے ذریعے ہوتی ہے۔
دل کے دھڑکنے پھیلنے اور سکڑنے کا عمَل برقی رَو پر قائم ہے۔ بجلی کی لہریں دل کو پھیلاتی اور سکیڑتی رہتی ہیں، بالکل اسی طرح جیسے کسی مشین کو چلا نے کیلئے برقی رَو کام کرتی ہے۔
اس طرح ہمارا پورا جسمانی نظام اَعصاب کے تانے بانے سے مرکب ہے جس میں برقی رَو یا الیکٹرسٹی دَوڑتی رہتی ہے۔ دوسرے لفظوں میں ہم یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ ہمارا جسمانی نظام برقی رَو یا رَوشنی پر قائم ہے۔ اور یہ سارا نظام رَوشنی سے فیڈ ہوتا رہتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 150 تا 152
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔