اسم اعظم
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22882
لوح ِ محفوظ کا قانون بتاتا ہے کہ ازل سے ابد تک صرف لفظ کی کار فرمائی ہے اورحال،مستقبل کا درمیانی وقفہ لفظ کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔کائنات میں جو کچھ ہے وہ سب کا سب اﷲتعالیٰ کا فرمایا ہو ا لفظ ہے۔آسمانی کتابیں اور آخری کتاب قرآن اﷲتعالیٰ کے فرمائے ہوئے الفاظ کی تشریحات ہیں۔ ’’لفظ‘‘قرآنی آیات کی تمثیلات اور اسماء الٰہیہ کا مظاہرہ ہے۔اسم کی مختلف طرزوں سے نئی نئی تخلیقات وجود میں آتی ہیں۔اﷲتعالیٰ کا اسم ہی پوری کائنات کو کنٹرول کرتا ہے۔لفظ یا اسم کی بہت سی قسمیں ہیں۔ہر قسم کے اسم کا ایک سردار ہوتا ہے۔وہی سردار اسم اپنے قسم کے تمام اسماء کو کنٹرول کرتا ہے ۔یہ سردار اسم بھی اﷲتعالیٰ کاا سم ہے اور اس ہی سردار اسم کو اسمِ اعظم کہتے ہیں۔
اسماء نور اور روشنی ہیں۔ ایک طرز کی جتنی روشنیاں ہیں ان کو کنٹرول کرنے والا اسم بھی انہی روشنیوں کا مرکب ہے اور یہ اسماء کائنات میں موجود اشیاء کی تخلیق کے اجزاء ہیں۔مثلاََ نوع ِ انسانی کے اندر کام کرنے والے تقاضوں اور حواس کو جو اسم کنٹرول کرتا ہے یہی اسم نوع انسانی کے لئے اسمِ اعظم ہے۔
جنات کی نوع کے لئے الگ اسم ِ اعظم ہے ۔نباتات کیلئے الگ،جمادات کیلئے الگ اور نوعِ ملائکہ کے لئے الگ اسمِ اعظم ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 209 تا 209
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔