اسلام میں تفرّقے
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19952
طوائف الملوکی کے زمانے میں ایران کے ذہین طبقہ نے حکمتِ خدا کی طرف رجوع کیا۔ان بزرگوں نے نفسِ انسانی کا کھوج لگانے کی جد و جہد کی۔ زمانے میں رائج ناانصافی اور استعمار کے خلاف عدم تعاون کیا۔اس کے علاوہ انہوں نے انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف احتجاج کیا ۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جاہ پسند اور دنیا پرست لوگوں نے صوفیاء کو ہمیشہ ذلیل کرنے کی کوشش کی۔مگر صوفیاءِ کرام نے رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کے مشن کی پیش رفت میں کسی مخالفت ، مخاصمت اور تشدد کی پرواہ نہیں کی انہیں دانشوروں کے علاوہ سلاطین کے تشدد اور بے رخی کابھی سامنا کرنا پڑا………… انشاء اﷲ صوفیاء کی یہ جماعت اﷲ اور اﷲ کے رسول کے توحیدی مشن کو پھیلانے میں تاقیامت عزم اور حوصلہ کے ساتھ خدمتِ دین میں مصروف رہے گی۔
ہمیں اس بات کا ارمان ہے کہ …………کاش ہمارے علماء اسلام میں ناقابلِ فہم تفرقوں پر بھی توجہ دیں تاکہ اﷲ کے حکم کی صریح خلاف ورزی ختم ہوجائے ۔
’’اور اﷲ کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ متحد ہوکر پکڑو اور آپس میں تفرقہ نہ ڈالو‘‘کے پلیٹ فارم پر امّتِ مسلمہ جمع ہوجائے ۔ امّتِ مسلمہ کی اجتماعیت سے ہی ……مبلغین پوری نوعِ انسانی کو عقیدۂ توحید پر قائم رہنے کی دعوت دے سکتے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 33 تا 33
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔