احسان
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=20015
احسان کا مطلب ہے کہ بندہ اللہ کو دیکھ کر عبادت کرے یا بندہ اس کیفیت میں ہو کہ اسے اللہ دیکھ رہا ہے۔یقین کے اس درجے کو تصوّف میں مرتبۂِ احسان کہتے ہیں۔اگر آدمی اسلام قبول نہیں کرے گا تو مسلما ن نہیں ہوگا اور اگر مسلمان یقین کی دولت سے مالامال نہیں ہوگا تو مومن نہیں ہوگا اور مومن کی شان یہ ہے کہ وہ اللہ کو دیکھتا ہے یا وہ اس بات کا مشاہدہ کرتا ہے کہ اللہ اسے دیکھ رہا ہے۔
علماء اس حدیث شریف کی تشریح اس طرح کرتے ہیں :
*اسلام یہ ہے کہ شریعت کے آداب و احکامات کا علم ہو اور اس پر عمل کیا جائے۔ ایمان یہ ہے کہ اللہ پر اعتقاد رکھا جائے کہ اس کی ذات و صفات اور اس کے فرشتے اللہ کے فرمان کے مطابق برحق ہیں۔
فرشتے اللہ کے فرمانبردار ہیں او ر ہم اس کی کتا بوں پر ایمان لاتے ہیں کہ یہ اس کا کلام قدیم ہے جو اس نے اپنے رسولوں پر نازل فرمایا،اور رسولوں کو اللہنے مخلوق کی ہدایت کے لئے بھیجا ہے۔وہ معصوم و گناہوں سے پاک ہیں اور ہم ایمان لاتے ہیں قیامت،بہشت و دوزخ کے عذاب و ثواب پر۔
اہلِ تصوّف اس حدیث شریف کی تشریح یہ کرتے ہیں :
اسلام قبول کرکے ،احکام ِ شریعت پر پوری طرح عمل کرکے،غیب کی دنیا میں فرشتوں کو دیکھنا،اور اللہ رب العزت کے سامنے حضور قلب سے حاضر ہونا ہے۔
جاننا چاہئے کہ یہ مقامِ شہود و مشاہدہ ہے او ر یہ کہ اللہ مجھے دیکھ رہا ہے۔یہ مقام مراقبہ ہے اس مراقبہ میں بندہ علم الٰہی سے آگاہی حاصل کرتا ہے۔
* مشاہدۂ حق
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 36 تا 37
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔