آدمی کی اصل مادہ نہیں ہے
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26469
اس فارمولے کو بیان کرنے سے منشا یہ ہے کہ آدمی کی اصل مادہ نہیں ہے بلکہ آدمی کی اصل لہروں کے تانے سے بُنی ہوئی ایک بساط ہے۔ ایک طرف یہ لہریں انسانی جسم کو مادّی جسم میں پیش کرتی ہیں اور دوسری طرف یہ لہریں انسان کو روشنیوں کے جسم سے متعارف کراتی ہیں۔ جب تک کوئی آدمی مادے کے اندر قید رہتاہے۔ اس وقت تک وہ قیدوبند اور صعوبت کی زندگی گزارتا ہے اور جب وہ اپنی اصل یعنی روشنی کے جسم سے واقف ہوجاتا ہے تو قید وبند، آلام و مصائب، پیچیدہ اور لاعلاج بیماریوں سے نجات حاصل کرلیتا ہے۔
اصلی آدمی یعنی روشنی کے آدمی سے واقفیت، زمان و مکان (Time & Space) سے آزاد ہونے کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ یہ وہی زندگی ہے جہاں غیبی علوم منکشف ہوتے ہیں اور اﷲ کے عرفان کے دروازے کھل جاتے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 310 تا 311
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔