چار نورانی نہریں
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22117
نہر تسوید، نہر تجدید اور نہر تشہیدکی حدود میں جب کوئی خرق عادت پیش آتی ہے تو کرامت کہلاتی ہے جب نہر تظہیر کی حدود میں کوئی خرق عادت پیش آتی ہے تو استدراج کہلاتی ہے۔
قرآن پاک میں اﷲتعالیٰ نے فرمایا ہے اﷲ سموٰت اور ارض کی روشنی ہے۔ اس کی تشریح یہ ہے کہ تمام موجودات ایک ہی اصل سے تخلیق ہوئی ہیں،خواہ وہ موجودات بلندی کی ہوں یا پستی کی ہوں۔
*مثال:
شیشے کا ایک گلوب ہے اس گلوب کے اندر دوسرا گلوب ہے اس دوسرے گلوب کے
اندر ایک تیسرا گلوب ہے۔ اس تیسرے گلوب میں حرکت کا مظاہرہ ہوتا ہے اور یہ حرکت شکل و صورت، جسم و مادیت کے ذریعے ظہور میں آتی ہے۔ پہلا گلوب تصوف کی زبان میں نہر تسوید یا تجلی کہلاتا ہے یہ تجلی موجودات کے ہر ذرہ سے لمحہ بہ لمحہ گزرتی رہتی ہے تاکہ اس کی اصل سیراب ہوتی رہے۔
دوسرا گلوب نہر تجرید یا نور کہلاتا ہے یہ بھی تجلی کی طرح لمحہ بہ لمحہ کائنات کے ہر ذرہ سے گزرتا رہتا ہے۔ تیسرا گلوب نہر تشہید یا روشنی ہے اس کا کردار زندگی کو برقرار رکھتا ہے۔ چوتھا گلوب نسمہ کا ہے جو گیسوں کا مجموعہ ہے اس ہی نسمہ کے ہجوم سے مادی شکل و صورت اور مظاہرات بنتے ہیں۔ اس کو نہر تظہیر کہتے ہیں۔
جس خدا نے دنیا اور اس کی سب چیزوں کو پیدا کیا وہ آسمانوں اور زمین کا مالک ہوکر ہاتھ کے بنائے ہوئے مندروں میں نہیں رہتا۔
( انجیل۔اعمال،باب نمبر 17آیت 24 )
اس آیت میں نہر تسوید اور نہر تجرید کا بیان ہے۔ اول اﷲتعالیٰ کی قوت خالقیت پوری کائنات کے ذرہ ذرہ پرمحیط ہے۔ اس ہی قوت کے تسلط کو تصوف میں نہر تجرید یا نور کہتے ہیں (دنیا اور اس کی سب چیزوں کو پیدا کیا․․․ نہر تسوید، آسمانوں اور زمین کا مالک ہوکر․․․ نہر تجرید)
* Lectures On Loh -o- Qalum
نہ کسی چیز کا محتاج ہوکر آدمیوں کے ہاتھوں سے خدمت لیتا ہے کیونکہ وہ تو خود ہی سب کو زندگی، سانس اور سب کچھ دیتا ہے۔
(انجیل ۔اعمال ،باب نمبر 17۔آیت نمبر25)
(زندگی ․․․نہر تشہید، سب کچھ․․․ نہر تظہیر یا نسمہ)
نہر تشہید یا روشنی جسے انجیل کی زبان میں زندگی کہا گیا ہے اس کی عطا کا سلسلہ ازل سے ابد تک جاری ہے۔
تظہیر کی رو جس کا دوسرا نام نسمہ ہے کائنات کے مادی اجسام کو محفوظ اور متحرک رکھتی ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 126 تا 126
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔