پانی سے بھرا ہوا گلاس
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26319
ہمارے سامنے ایک گلاس ہے۔ اس میں پانی بھرا ہوا ہے اور ہم گلاس دیکھ رہے ہیں۔تصوف میں اس دیکھنے کو فکشن کہتے ہیں صحیح طرزِ کلام یہ ہے کہ ذہن کی اسکرین پر نگاہ کے ذریعے گلاس کا عکس اور پانی کی ماہیئت ہمارے لا شعور نے قبول کی۔ یعنی پانی اور گلاس کا پورا پورا عکس اپنے علم اور اپنی ماہیئت کے ساتھ ہمارے اندر کی آنکھ نے محسوس کیا اور دیکھا۔
انسان کی نگاہ پہلے کسی چیز کے عکس کوذہن کی اسکرین پر منتقل کرتی ہے اس کے بعد ہی ہم اس چیز کو دیکھتے ہیں۔
دیکھنے کی ایک طرزیہ ہے کہ ہمارے سامنے کوئی چیز رکھی ہو ئی ہے اورہم اسے دیکھ رہے ہیں۔ ایک دیکھنا یہ ہے کہ سامنے رکھی ہو چیز کا عکس ہمارے لاشعور پر نقش ہو رہا ہے اور ہم اسے دیکھ رہے ہیں۔ یعنی ہم اپنی روح کے دیکھنے کو دیکھ رہے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 286 تا 286
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔