قرآن نے بتایا
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=25770
’’ بیشک زمین و آسمان کی پیدائش رات اور دن کے بار بار ظاہر ہونے اور چھپنے میں ان عقلمندوں کے لئے نشانیاں ہیں جو لوگ اٹھتے، بیٹھتے، لیٹتے اﷲ کو یاد کرتے ہیں اور آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں غور و فکر کرتے ہیں اور کہتے ہیں اے اﷲ تو نے یہ سب فضول اور بے مقصد نہیں بنایا اور ہمیں دوزخ کی آگ سے محفوظ کر دے‘‘۔
(سورۂ آل عمران آیت نمبر ۱۹۰۔۱۹۱)
’’ کیا ان لو گو ں نے آسمان کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے اس کو آراستہ کیا اور اس میں کسی قسم کا سقم نہیں ہے اور زمین کو ہم نے پھیلایا اور اس میں پہاڑ بنائے اور اس میں سے ہر قسم کی خوشنما چیزیں اگائیں یہ ان لوگوں کے لئے ہے جو دانا اور بینا ہیں اور اﷲ کی طرف رجوع کرنے والے ہیں‘‘
(سورۂ۔ق آیت نمبر ۶ تا ۸)
جب مسلمان علم کی تلاش میں صف بستہ ہو گئے تو انہوں نے علم کا کوئی شعبہ نہیں چھوڑا جو ان کی تحقیقات سے تشنہ رہا ہو۔ ان کی تحقیقات پوری امت مسلمہ کے لئے سبق آموز ہیں اور عبرت انگیز بھی۔ مغربی ممالک کی لائبریریاں آج بھی مسلمان اسلاف کی کتابوں سے بھری پڑی ہیں۔ یہ وہ دانشور مسلمان ہیں جنہوں نے تحقیقات کر کے علوم کی شمعیں روشن کیں۔ مسلمانوں نے دنیا میں اس وقت روشنی پھیلائی جب چہار سو تاریکی پھیلی ہوئی تھی ان مفکرین ،محققین میں علوم باطن کے ماہرین متصوفین بھی تھے اورسائنسدان بھی تھے۔آج مسلمان تہی دست ہے ۔اسلئے کہ من حیث القوم ہمارے اندر سے تفکر ۔ریسرچ اوراﷲ کی نشانیوں میں سوچ وبچارکا ذوق ختم ہوگیا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 249 تا 250
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔