شامہ اور لمس
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22977
شہود کا تیسرا اور چوتھا درجہ یہ ہے کہ صاحب شہود کسی چیز کو خواہ اس کا فاصلہ لاکھوں برس کے برابر ہو، سونگھ سکتا ہے اور چھو سکتاہے۔
ایک صحابیؓ نے رسول اﷲ علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بارگاہ میں اپنی طویل شب بیداری کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ یارسول اﷲ علیہ الصلوٰۃ والسلام! میں آسمان میں فرشتوں کوچلتے پھرتے دیکھتا تھا۔‘‘آنحضرت علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ارشاد فرمایا:
’’ اگر تم شب بیداری کو قائم رکھتے تو فرشتے تم سے مصافحہ بھی کرتے۔‘‘
دور رسالت علیہ الصلوٰۃ والسلام کے اس واقعہ میں شہود کے مدارج کا تذکرہ موجود ہے۔ فرشتوں کو دیکھنا باصرہ سے تعلق رکھتا ہے اور مصافحہ کرنا، لمس کی قوتوں کی طرف اشارہ ہے جو باصرہ کے بعد بیدار ہوتی ہے۔
شہود کے مدارج میں ایک ایسی کیفیت وہ ہے، جب جسم اور روح کی واردت وکیفیات ایک ہی نقطہ میں سمٹ آتی ہیں اور جسم روح کی تحریکا ت سے براہ راست متاثر ہوتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 222 تا 222
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔