حضرت معین الدین چشتی اجمیریؒ
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22712
حضرت معین الدین چشتی اجمیری، غریب نواز کی ولا دت سنجر صو بہ سیستا ن ایران میں ہو ئی تا ریخ ولا دت ۱۱۴۱ء ہے سلجوقیہ خا ندان کے حکمران سلطا ن سنجر نے گیارہویں صدی عیسو ی میں اس شہر کو آباد کیا تھا۔ خو اجہ غریب نواز کے والد بزرگوار کا اسم گرامی سیدغیاث الدین اور والد ہ کا نا م ما ہ نور تھا۔
حضرت خواجہ غر یب نواز کی عمر تیر ہ بر س کی تھی تو حسن بن صبا ح کے فد ائیو ں نے سنجر پر حملہ کرکے، اسے تاراج کردیا ․․․․نا مور علما ء اور مشا ئخ کو چن چن کر قتل کردیا گیا خواجہ غر یب نواز کے والد خا ندان کے افراد کے سا تھ خراسا ن میں نیشا پو ر منتقل ہو گئے سفر کی سختی اور مصا ئب وآلام نے سید غیاث الدین کی صحت پر برا اثرڈالا۔
حا لا ت اور صحت کی خرابی کی وجہ سے دو سا ل میں ان کا انتقا ل ہو گیا اور ایک سا ل کے بعد والدہ ماجد ہ ما ہ نور بھی اﷲ کو پیاری ہو گئیں۔ خواجہ غریب نوازان لگا تار حوادث اور صد موں کی وجہ سے زیا دہ وقت خا مو ش رہنے لگے۔
ایک روز ایک درویش ابراہیم قندوزی تشریف لا ئے خواجہ معین الدین چشتی ؒ نے انہیں سائے میں بٹھا یا درویش بہت خو ش ہو ئے انہوں نے اپنے تھیلے میں سے کھلی کا ایک ٹکڑا نکالا دانتو ں سے چبا یا اور خواجہ صا حب کو دے دیا ۔آپ ؒ نے بلا تکلف کھلی کا ٹکڑا کھا لیا۔
سترہ سا ل کی عمر میں آپ نے سمر قند کے عا لم دین مو لا نا حسا م الدین بخاری کی شا گر دی اختیار کی اور دو سا ل تک ان سے تفسیر، حدیث فقہ کے علو م پڑھے۔۲۰ سا ل کی عمر میں ریا ضی فلکیا ت اور علم طب میں مہارت حا صل کی ۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 182 تا 183
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔