لوحِ محفوظ
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=9313
تمام آسمانی صحائف اور اِلہامی کتابیں، وہ صَحائِفِ ابرا ہیمی ہوں، زبور ہو، اِنجیل ہو، تَورات ہو، گیتا ہو، یا آخری کتاب قرآن ہو، ہر کتاب اور الہامی تحریر ہمیں یہ علم عطا کرتی ہے کہ زندگی کے تقاضے، زندگی کے تمام اعمال و حرکات اور زندہ رہنے کی کل طرزیں، زندگی کے تمام زمانے اور نشیب و فراز ‘‘کُن ‘‘ کے ساتھ ایک سطح پر نقش ہو گئے۔ یعنی کائنات اور کائنات کی زندگی کامل طرزوں کیساتھ ایک ریکارڈ کی حیثیت میں مَوجود ہے۔ جس جگہ جس سطح پر یا جس اسکرین پر کائنات اپنے پورے خدّوخال کے ساتھ ریکارڈ ہے یا محفوظ ہے، اِلہامی کتابیں اُسے”لوحِ محفوظ “کا نام دیتی ہیں۔
زمین کی سطح پر جو کچھ مُظاہرہ ہو رہا ہے وہ دراصل لوحِ محفوظ پر بنی ہوئی فلم کا مُظاہرہ ہو رہا ہے۔ اس بات کو اِس طرح کہا جا سکتا ہے کہ ایک پروجیکٹر ہے اور اُس پروجیکٹر پر فلم لگی ہوئی ہے۔ وہ فلم جب چلتی ہے تو جہاں جہاں اسکرین مَوجود ہے، وہاں وہاں فلم نظر آتی رہتی ہے۔ اس قانون سے یہ بات معلوم ہوئی کہ ہماری زمین کی طرح بےشمار زمینیں مَوجود ہیں۔ جس طرح ہماری زمین پر انسانی آبادی ہے، اس طرح کائنات میں مَوجود بےشمار سیّاروں پر بھی انسان آباد ہیں اور وہاں بھی زندگی گزارنے کے تمام وسائل مَوجود ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 100 تا 100
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔