صحیح تعریف
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=9204
إستغناء سے مراد صرف یہی نہیں ہے کہ آدمی روپے پیسے کی طرف سے بےنیاز ہو جائے۔ چو نکہ روپے پیسےاور خواہشات سے کوئی بندہ بےنیاز نہیں ہو سکتا، ضروریات زندگی اور متعلّقین کی کفالت ایک لازمی امر ہے اور اس کا تعلّق حقوق العباد سے ہے۔
إستغناء سے مراد یہ ہے کہ آدمی جو کچھ کرے، اس عمَل میں اس کے ساتھ اللہ کی خوشنودی ہو، اور اس طرزِ فکر اور اس عمَل سے اللہ کی مخلوق کو کسی طرح نقصان نہ پہنچے۔ ہر بندہ خود خوش رہے اور نَوعِ انسانی کیلئے مصیبت اور آزار کا سبب نہ بنے۔
ضروری ہے کہ بندے کے ذہن میں یہ بات راسخ ہو کہ….
کائنات میں مَوجود ہر شئے کا مالک…. دَر و بَست اللہ ہے….
اللہ ہی ہے جس نے زمین بنائی… اللہ ہی ہے جس نے بیج بنایا… اللہ ہی ہے جس نے زمین کو اور بیج کو یہ وصف بخشا ہے کہ بیج درخت میں تبدیل ہو جائے اور زمین اس کو اپنی آغوش میں پروان چڑھائے… پانی درختوں کی رگوں میں خون کی طرح دَوڑے… ہوا رَوشنی بن کر درخت کے اندر کام کرنے والے رنگوں کی کمی کو پورا کرے… دُھوپ درخت کے نا پختہ پھلوں کو پکانے کیلئے مسلسل ربط اور قاعدے کے ساتھ درخت سے ہم رشتہ رہے… چاندنی پھلوں میں مٹھاس پیدا کرے….
زمین کی یہ ڈیو ٹی ہے کہ وہ…. ایسےدرخت اُگائے جو انسان کی ضروریات کو پورا کریں…. درختوں کی یہ ڈیو ٹی ہے کہ وہ…. ایسے پتے اور پھل پیدا کریں کہ جن سے مخلوق کی ضرورت موسم کے لحاظ سے پوری ہوتی رہے….
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 66 تا 67
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔