یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔
اچھا دوست
مکمل کتاب : تجلیات
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=3018
حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
’’اچھے دوست کی مثال ایسی ہے جیسے مشک بیچنے والے کی دکان کہ کچھ فائدہ نہ بھی ہو تو خوشبو تو ضرور آئے گی اور برا دوست ایسا ہے جیسے بھٹی سے آگ نہ لگے تب بھی دھوئیں سے کپڑے تو ضرور کالے ہو جائیں گے۔‘‘
دوستوں کے انتخاب میں اس بات کو پیش نظر رکھئے کہ جس سے آپ تعلق بڑھا رہے ہیں اس کے رجحانات اور اس کی سوچ کیسی ہے؟
اس کے خیالات تعمیری اور صحت مند ہیں یا نہیں؟ اللہ اور اس کے رسولﷺ کے معاملے میں اس کے اندر کتنا ایثار ہے۔ حضوراکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
’’آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے۔ اس لئے ہر شخص کو غور کر لینا چاہئے کہ وہ کس سے دوستی کر رہا ہے۔‘‘
دوستوں سے ربط و ضبط اور تعاون بالخصوص اور دیگر لوگوں سے محبت بالعموم محض اللہ کی رضا کے لئے رکھیئے۔ اس میں منفعت اور غرض کا پہلو ہرگز نہ ڈھونڈیئے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے:
’’قیامت میں خدا فرمائے گا وہ لوگ کہاں ہیں جو صرف میرے لئے لوگوں سے محبت کیا کرتے تھے۔ آج میں ان کو اپنے سائے میں جگہ دوں گا۔‘‘
اپنی اور اپنے دوستوں کی مصروفیات میں اللہ اور اس کے رسولﷺ کے معاملات کو مرکزی حیثیت دیجئے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’خدا تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ مجھ پر واجب ہے کہ میں ان لوگوں سے محبت کروں جو لوگ میری خاطر آپس میں محبت اور دوستی کرتے ہیں اور میرا ذکر کرنے کے لئے ایک جگہ جمع ہو کر بیٹھتے ہیں اور میری محبت کے سبب ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہیں اور میری خوشنودی چاہنے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ نیک سلوک کرتے ہیں۔‘‘
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 147 تا 148
یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔
تجلیات کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔