یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔
توفیق
مکمل کتاب : تجلیات
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2992
قیامت میں خدا فرمائے گا وہ لوگ کہاں ہیں جو میرے لئے لوگوں سے محبت کیا کرتے تھے، آج میں ان کو اپنے سارے جگہ دوں گا۔ قیامت کے دن ایسے لوگوں کو جو قابل رشک شان و شوکت حاصل ہو گی ان کے لئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے:
خدا کے بندوں میں کچھ ایسے ہیں جو نبی اور شہید تو نہیں ہیں لیکن قیامت کے روز خدا ان کو ایسے رتبوں پر سرفراز فرمائے گا کہ انبیاء اور شہداء بھی ان کے مرتبوں پر رشک کرینگے۔
صحابہ نے پوچھا وہ کون خوش نصیب ہونگے یا رسول اللہﷺ!
آپﷺ نے فرمایا:
یہ وہ لوگ ہیں جو آپس میں ایک دوسرے سے محض خدا کے لئے محبت کرتے تھے، نہ یہ آپس میں رشتہ دار تھے اور نہ ان کے درمیان کوئی لین دین تھا۔ خدا کی قسم! قیامت کے روز ان کے چہرے نور سے جگمگا رہے ہونگے جب سارے لوگ خوف سے کانپ رہے ہونگے تو انہیں کوئی خوف نہ ہو گا اور جب سارے لوگ غم میں مبتلا ہونگے اس وقت انہیں قطعاً کوئی غم نہیں ہو گا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم نے قرآن پاک کی یہ آیت تلاوت فرمائی:
سنو! اللہ کے چاہنے والوں کے لئے نہ کسی بات کا خوف ہو گا اور نہ کسی قسم کا غم۔
دوستی کے انتخاب میں اس بات کا خیال رکھا جائے کہ جن لوگوں سے آپ قلبی تعلق بڑھا رہے ہیں ان کی اخلاقی حالت کیسی ہے۔ دوستوں کی صحبت میں بیٹھ کر وہی رجحانات اور خیالات پیدا ہوتے ہیں جو دوستوں میں کام کر رہے ہیں۔ لہٰذا قلبی لگاؤ اسی سے بڑھانا چاہئے کہ جس کا ذوق، افکار و خیالات اور دوڑ دھوپ اسوۂ حسنہ کے مطابق ہو۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
مومن مرد اور مومن عورتیں آپس میں ایک دوسرے کے دوست اور معاون ہیں۔
دوستوں پر اعتماد کیجئے، انہیں افسردہ نہ کیجئے۔ ان کے درمیان ہشاش بشاش رہیئے۔ دوستی کی بنیاد خلوص، محبت اور رضائے الٰہی پر ہونی چاہئے نہ کہ ذاتی اغراض پر۔ ایسا رویہ اپنایئے کہ دوست احباب آپ کے پاس بیٹھ کر مسرت، زندگی اور کشش محسوس کریں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 98 تا 99
یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔
تجلیات کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔