ہر پرت الگ الگ ہونے کے باوجود ایک ہے
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26631
تفکر، انا اور شخص ایک ہی چیز ہے۔ الفاظ کی وجہ سے ان میں معانی کا فرق نہیں کر سکتے۔ سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ آخر یہ انا، تفکراور شخص ہیں کیا؟ یہ وہ ہستیاں ہیں جو لاشمار کیفیات کی شکلوں اور سراپا سے بنی ہیں مثلًا بصارت،سماعت،تکلّم، محبت،رحم،ایثار، رفتار، پرواز وغیرہ۔ ان میں ہر ایک کیفیت شکل اور سراپا رکھتی ہے۔ قدرت نے ایسے بے حساب سراپا لے کر ایک جگہ اس طرح جمع کر دئیے ہیں کہ الگ الگ پرت ہونے کے باوجود ایک جان ہو گئے ہیں۔ ایک انسان کے ہزاروں جسم ہوتے ہیں۔ علیٰ ہذالقیاس جنّات اور فرشتوں کی بھی یہی ساخت ہے۔ یہ تینوں ساخت اس لئے مخصوص ہیں کہ ان میں کیفیات کے پرت دوسرے انواع سے زیادہ ہیں۔ کائنات کی ساخت میں ایک پرت بھی ہے اور کثیر تعداد پرت بھی ہیں۔ تاہم ہر نوع کے افراد میں مساوی پرت ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 330 تا 330
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔