انسانی د ماغ
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26565
آدم کی اولاد میں زندگی گزارنے کے لئے دودماغ استعمال ہوتے ہیں، ایک دماغ کا تجربہ ہمیں دن کے وقت بیداری میں اور دوسرے دماغ کا تجربہ رات کے وقت نیند میں ہوتا ہے۔ایک دماغ دائیں طرف ہوتا ہے دوسرادماغ بائیں طرف ہوتاہے۔
دائیں دماغ کا تعلق لا شعوری حواس سے ہے اور بائیں دماغ کا تعلق شعوری حواس سے ہے، دایاں دماغ وجدانی دماغ ہے اور بایاں دماغ منطقی اور تنقیدی دماغ ہے۔دائیں دماغ میں لا محدود علوم ہیں اور بائیں دماغ میں محدود علوم کا ذخیر ہ ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر ہم آٹھ ہزار یادداشتیں فی سیکنڈ کے حساب سے اپنے دماغ میں ریکارڈ کرتے جائیں تو اس میں اتنی گنجائش ہے کہ ہم لگا تار بغیر کسی وقفہ کے۷۵ سال تک یادداشتیں ریکارڈ کر سکتے ہیں۔
مشہور سائنسدان آئن سٹائن کا دماغ امریکہ کی لیبارٹری میں محفوظ ہے، بڑ ے بڑے محققین نے اس پر محض ا س غرض سے ریسرچ کی ہے کہ وہ کسی طرح یہ جان لیں کہ آئن اسٹائن کی دماغی ساخت میں ایسی کون سی صلاحیت تھی جس نے اسے جینئس بنا دیا، لیکن ابھی تک انہیں ایسی کوئی چیز نہیں مل سکی جو عام آدمی کے دماغ اور جینئس آدمی کے دماغ میں امتیاز پیدا کر سکے۔
آئن اسٹائن کو اس صدی کا عظیم اور جینئس سائنسدان کہا جاتا ہے اپنے بارے میں اس نے خود کہاتھاکہ تھیوریز میں نے خود نہیں سوچیں بلکہ وہ اس پر الہام ہوئی تھیں،یادرہے یہ وہی آئن اسٹائن تھا جوا سکول کے زمانے میں نالائق ترین طالب علم شمار کیا جاتا تھا۔ سوال یہ ہے کہ ایک نالائق طالب علم جینئس کیسے بن گیا؟
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 321 تا 321
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔