مادی اور روحانی جسم
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26228
اس دنیا میں ہر آدمی ایک ریکارڈ ہے اور اس کی ساری زندگی فلم ہے۔ عالم ناسوت کا ہر باسی ایک ڈرامہ ہے۔ ڈرامہ زندگی میں کام آنے والے کرداروں کو ایک جگہ جمع کر دیتا ہے ایسے کردار جو کسی ایک شخص کی انفرادی زندگی کو نمایاں کردے اور اس کے ماحول میں جو کچھ ہے اسے منظر عام پر لے آئے۔
جب ہم ڈرامہ لکھتے ہیں تو ڈرامے کے سارے کردار ہمارے سامنے ہوتے ہیں اور جب ہم ڈرامہ دیکھتے ہیں تو ہم خود ان کرداروں میں کھو جاتے ہیں جن سے ہم گزر چکے ہیں یا گزر رہے ہوتے ہیں۔ عمر رفتہ کے کسی بھی دور میں جب کوئی جھانکتا ہے تو ہر شخص کی کہانی ایک جیسی نظر آتی ہے۔ ہر آدمی مادی وجود میں اس زمین پر قدم رکھتا ہے اور ہر شخص دھیرے دھیرے لمحہ بہ لمحہ مادی وجود سے دور ہوتا رہتا ہے مادی وجود سے دوری اپنی جگہ مسّلم لیکن مادی وجود جس بساط پر نمودار ہوتا ہے جس بساط پر آگے بڑھتا ہے اور جس بساط پر منظر سے غائب ہوجاتاہے وہ سب کے لئے ایک ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 273 تا 273
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔