فرشتے کہتے ہیں
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=24948
وہ دیکھئے سامنے بستی سے باہر ایک صاحب زور، زور سے آواز لگا رہے ہیں۔ ’’اے لوگو! آؤ میں تمہیں اﷲ کی بات سناتا ہوں۔ اے لوگو!آؤ اور سنو، اﷲتعالیٰ کیا فرماتا ہے‘‘۔ کوئی بھی آواز پر کان نہیں دھرتا البتہ فرشتوں کی ایک ٹولی ادھر آ نکلتی ہے۔
’’ہاں سناؤ ! اﷲتعالیٰ کیا فرماتے ہیں‘‘۔ ناصح فورا ً کہتا ہے ’’ بہت دیر سے پیاسا ہوں، مجھے پہلے پانی پلاؤ، فرشتے کھولتے ہوئے پانی کا ایک گلاس منہ کو لگا دیتے ہیں۔ ہونٹ جل کر سیاہ ہوجاتے ہیں او رجب وہ پانی پینے سے انکار کرتا ہے تو فرشتے یہی ابلتا اور کھولتا ہو ا پانی اس کے منہ پر انڈیل دیتے ہیں۔ فرشتے ہنستے ہیں اور بلند آواز سے کہتے ہیں۔ ’’مردود کہتا تھا آؤ اﷲ کی بات سناؤں گا۔ دنیا میں بھی اﷲ کے نام کو بطور کاروبار استعمال کرتا تھا۔ یہاں بھی یہی کر رہا ہے‘‘۔ جھلسے اور جلے ہوئے منہ سے ایسی وحشت ناک آوازیں اور چیخیں نکلتی ہیں کہ انسان کو سننے کی تاب نہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 234 تا 235
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔