گیارہ ہزار حواس
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22888
انسان کے اندر تقاضوں اور جذبات کی تکمیل کیلئے جو حواس کام کرتے ہیں ان کی مجموعی تعداد تقریباً گیارہ ہزار ہے ان گیارہ ہزار کیفیات یا تقاضوں کے اوپر ہمیشہ ایک اسم غالب رہتا ہے۔یہی وہ اسماء ہیں جن کا علم اﷲتعالیٰ نے حضرت آدم ؑکو سکھایا ہے۔اسم ِ ذات کے علاوہ اﷲتعالیٰ کا ہر اسم اﷲتعالیٰ کی ایک صفت ہے۔جو کامل طرزوں کے ساتھ اپنے اندر تخلیقی قدریں رکھتا ہے۔
’’اﷲ نور السموات و الارض‘‘
(سورۂ نور آیت نمبر ۳۵)
اور یہی اﷲ کا نور لہروں کی شکل میں نباتات،جمادات،حیوانات،انسان جنات اور فرشتوں میں زندگی اور زندگی کی تمام تحریکات پیدا کرتا ہے۔پوری کائنات میں قدرت کا یہ فیضان جاری ہے کہ کائنات میں ہر فرد نور کی ان لہروں کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ ہے۔
کہکشانی نظاموں اور ہمارے درمیان بڑا مستحکم رشتہ ہے پے درپے جو خیالات ذہن میں آتے ہیں وہ دوسرے نظاموں اور آبادیوں سے ہمیں موصول ہوتے رہتے ہیں۔ نور کی یہ لہریں ایک لمحہ میں روشنی کا روپ دھار لیتی ہیں۔روشنی کی یہ چھوٹی بڑی لہریں ہم تک بے شمار تصویر خانے لے کر آتی ہیں۔ہم ان ہی تصویر خانوں کا نام واہمہ، خیال،تصور اور تفکر رکھ دیتے ہیں۔
اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے:
’’ لوگو! مجھے پکارو میں سنوں گا،مجھ سے مانگو،میں دوں گا‘‘۔
اﷲتعالیٰ نے اپنی صفات کا تذکرہ اپنے ناموں سے کیا ہے۔
’’ اور اﷲ کے اچھے اچھے نام ہیں۔پس ان اچھے ناموں سے اسے پکارتے رہو‘‘
(سورۃ اعراف۔آیت نمبر ۱۸۰)
’’ایمان والو! اﷲ کا ذکر کثرت سے کرتے رہو اور صبح اور شام اس کی تسبیح میں لگے رہو۔‘‘
(سو رۃ ا حزاب۔آیت نمبر۴۱۔۴۲)
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 210 تا 210
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔