سلسلۂ عظیمیہ کی خدمات
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22857
سلسلۂ عظیمیہ کی کاوشوں سے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ماورائی علوم اور روحانی طرز ِ فکر عام ہورہی ہے۔امامِ سلسلہ عظیمیہ نے عوام و خواص کو بتایا ہے کہ ہر شخص روحانی علوم کو باآسانی سیکھ سکتا ہے اﷲتعالیٰ سے رابطہ قائم ہوجانے کے بعد خواتین وحضرات کی زندگی پرسکون ہوجاتی ہے۔
سلسلۂ عظیمیہ کی شب وروز جدوجہد سے پاکستان ، ہندوستان ، برطانیہ،ہالینڈ ، فرانس ، ڈنمارک، روس ، متحدہ عرب امارات میں ’’مراقبہ ہال ‘‘کے نام سے خانقاہی نظام قائم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ عوام الناس کو روحانی علوم سے آشنا کرنے کے لئے سلسلۂ عظیمیہ نے لائبریریوں کا نیٹ ورک قائم کیاہے۔ الیکٹرانک ٹیکنالوجی کا سہارا لے کر علمی ، سائنسی، قرآنِ کریم اور حدیث شریف کے مطابق روحانی علوم کو آڈیو اور ویڈیو میں ریکارڈ کیاہے ۔
تاکہ سائنسی ترقی کے اس دور میں زیادہ سے زیادہ لوگ مستفیض ہوتے رہیں۔تقریروں اور تحریروں کے ساتھ ساتھ Print Mediaکو بھی پیشِ نظر رکھا گیا ہے۔خانوادۂ سلسلہ عظیمیہ نے اپنے مرشدِکریم قلندر بابا اولیاء ؒ کے مشن کو پھیلانے ، عوام و خواص میں اس کی جڑیں مستحکم کرنے کے لئے پرنٹ میڈیا کو استعمال کیا ہے۔ رسائل و جرائد اور اخبارات میں مسلسل ۳۲سال سے روحانی علوم کی اشاعت جاری ہے۔
اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’میری سنت میں تبدیلی ہوتی ہے اور نہ تعطل واقع ہوتا ہے‘‘
الحاد ، بت پرستی ، شرک اور زمین پر فساد ختم کرنے کے لئے اﷲ رب العزت نے پیغمبروں کا سلسلہ قائم کیا۔روایت کے مطابق ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر اس دنیا میں تشریف لائے۔
قرآنِ کریم کی تصدیق کے مطابق رسالت اور نبوت رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم پر ختم ہوچکی ہے۔ اﷲ کے ارشاد کے مطابق دین کی تکمیل ہوچکی ہے لیکن دین کی تکمیل کے بعد بھی تبلیغ و ارشاد اس لئے ضروری ہے کہ دنیا آباد ہے۔اور اس آبادی میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔اور یہ دنیا قیامت تک قائم رہے گی۔نبوت کے فیضان کو جاری رکھنے کیلئے رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کے وارث علماءِ باطن اولیاء اﷲ نے دینی اور روحانی مشن کوتا قیامت لوگوں تک پہنچانے کے لئے اپنے آپ کو پیش کیا ہے۔اور انشاء اﷲ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
اور ایک وقت ایسا آجائے گا کہ نوعِ انسانی قرآنی احکامات کو سمجھ کر اﷲ کے انوارو تجلیات کا مشاہدہ کرلے گی اوردنیا امن و امان کا گہوارہ بن جائے گی۔
آج کی دنیا سمٹ کر ایک کمرے کے برابر ہوگئی ہے۔ چھ مہنیوں کا سفر ایک دن میں اور دنوں کا سفر چند گھنٹوں میں طے ہوجاتا ہے۔زمان و مکا ن کو سمجھنا آسان ہوگیا ہے ۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 205 تا 206
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔