دوسو سلاسل
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22656
دنیا میں تقریبا دوسو سلاسل ہیں، جو شریعت و طریقت کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے عرفان ذات،تسخیر کائنات کے فارمولوں،اور پیغمبرانہ طرز فکر کی تعلیم دیتے ہیں۔
ان سلسلوں کی قا ئم کردہ روحانی درسگا ہوں میں سالک کی تربیت اس طرح کی جاتی ہے کہ وہ اپنے اوپر اﷲ کو محیط دیکھ لے سالک اﷲ سے محبت کرتا ہے،اﷲ کے پسندیدہ کام ڈر کر اور خوفزدہ ہوکر نہیں بلکہ اﷲ کی محبت میں اس لئے کرتا ہے کہ اﷲ مجھ سے خوش ہوجائے۔اﷲ کے ناپسندیدہ اعمال سے اس لئے اجتناب کرتا ہے کہ اﷲ میرا کفیل ہے،میرا محافظ ہے اور میرا خالق ہے۔
قیا م صلوٰۃ،عبادات اور مراقبوں کے ذ ریعہ اﷲ کو اپنے اندر ڈھونڈتا ہے۔ سالک کی زندگی کا مقصد اﷲ کادیدار اور اﷲ سے ہمکلامی ہے۔ سلسلہ کے اسباق پر مداومت کر کے اور مرشد کریم کی نسبت ومحبت سے یہ عمل اس کا یقین بن جاتا ہے کہ میں اﷲ کے پاس سے آیا ہوں،اور مجھے اﷲ کے پاس جانا ہے۔خدمت خلق اور عفو و درگزر اس کی زندگی کا نصب العین بن جاتے ہیں۔
بر صغیر میں جوسلاسل مشہور ہیں ان کے علاوہ اور بھی کئی سلسلے ہیں جو ساری دنیا میں رشد و ہدایت اور ماورائی علوم کی تعلیم دیتے ہیں مثلاً:
٭ سلسلہ قادریہ ٭ سلسلہ جنیدیہ ٭ سلسلہ کبرویہ
٭ سلسلہ فردوسیہ ٭ سلسلہ چشتیہ ٭ سلسلہ شطاریہ
٭ سلسلہ سہروردیہ ٭ سلسلہ نقشبندیہ ٭ سلسلہ عظیمیہ
سلاسل کی معلوم تعداد دوسو بتائی جاتی ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 174 تا 175
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔