روزہ ترک کا نظام ہے
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22474
’’روزہ میرے لئے ہے،روزہ کی جزا میں ہوں‘‘۔ (حدیث قدسی)
دراصل روزہ وہ نظام ہے جو ’’ترک‘‘ سے تعلق استوار کرتا ہے۔
روزہ دار اپنا زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزارتا ہے۔روزہ دار صرف اور صرف اﷲتعالیٰ کی خوشنودی کے لئے صاف ستھری زندگی، صحیح نظام الاوقات میں گزارتاہے تواﷲ خود رہنمائی کرتاہے۔اﷲ خودساتھ ہوتاہے۔ اﷲ قریب ہوتا ہے۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اس قسم کے پروگرام جس سے غیب کی دنیا کا انکشاف ہو خاص حضرات کے لئے مخصوص ہے۔ اگر اس قسم کے پروگرام مخصوص لوگوں کے لئے ہوتے تو کتابوں میں اتنے زیادہ کامیاب خواتین و حضرات کے نام نہ لکھے جاتے۔صوفیاء کرام کے بیوی،بچے ہوتے ہیں۔صوفیاء خواتین کے شوہر ہوتے ہیں وہ دنیا کے سارے کام کرتے ہیں۔اوراسی طرح زندگی گزارتے ہیں جس طرح عام آدمی زندگی گزارتا ہے۔فرق صرف یہ ہے کہ یہ حضرات اﷲ کے لئے ’’ترک ‘‘کی لذت سے واقف ہوتے ہیں اور ہم ترک کی لذت سے نا آشنا ہیں۔
سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ السلام کے ہر اُمی کے لئے ترک ممکن ہے۔جو بندہ صبح سے شام تک محض اﷲ کے لئے بھوکا پیاسا رہتا ہے وہ ترک کی لذت سے آشنا ہوجاتاہے۔یہی وجہ ہے کہ اگر روزہ چھوٹ جائے تو سارے دن یہ محسوس ہوتا ہے کہ کوئی قیمتی چیزہمارے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔سخت گرمی اور چلچلاتی دھوپ میں اﷲ کے لئے پانی نہ پینا اور تمام حلال چیزوں کو اپنے اوپر حرام کرلینا،بلاشبہ اﷲ کیلئے ترک ہے۔اور اس کی لذت سے ہر روزہ دار واقف ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 154 تا 154
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔