حضرت انس
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22221
حضرت انس بن مالک ؓ کے بھتیجے حضرت انس نضیر ؓ فرماتے ہیں کہ ان کی پھوپھی نے کسی لڑکی کا اگلا دانت توڑدیا تھا۔ہمارے خاندان کے لوگوں نے لڑکی کے رشتہ داروں سے معافی مانگی۔انہوں نے انکار کردیا۔پھر ان سے کہا گیا کہ تم لوگ دیت یعنی دانت کے بدلے دانت لینے کے بجائے کچھ رقم لے لو اس پر بھی ان لوگوں نے انکار کیا اور رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر معافی دینے اور دیت قبول کرنے پر انکار کرتے ہوئے قصاص طلب کیا۔
چنانچہ سرور دوعالم صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم نے قصاص حکم کاصادر فرمادیا۔اس پر حضرت انس بن نضیر ؓ نے کہا یا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کیا میری پھوپھی کا دانت توڑ دیا جائے گا؟ سرور ِ دو عالم صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا اے انسؓ اﷲ کی کتاب قصاص کا حکم دیتی ہے۔ یہ سن کر لوگ خوش ہوگئے اور دانت کا بدلہ معاف کردیا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 140 تا 141
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔