سیدنا علی ابن ِ ابی طالب:
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22197
حضرت ابو رافع ؓ کہتے ہیں سرکار ِ دو عالم صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم نے جب حضرت علی ؓ کو جھنڈا دے کر خیبرکی طرف روانہ کیا اور وہ خیبرکے قلعے کے پاس پہنچے تو خیبر والے آپؓ پر ٹوٹ پڑے۔بڑی خونریزی ہوئی۔ایک یہودی نے وار کرکے آپ ؓ کے ہاتھ سے ڈھال گرادی۔حضرت علی ؓ آگے بڑھے اور قلعے کا ایک دروازہ اٹھا کراپنی ڈھال بنالیا۔بالاآخر دشمنوں پر فتح حاصل ہوجانے کے بعد اس دروازے کوپھینک دیا۔اس سفر میں میرے ساتھ سات آدمی اور بھی تھے اور ہم آٹھ آدمی مل کر اس دروازے کو الٹ دینے کی کوشش کرتے رہے۔لیکن وہ دروازہ جس کو تن تنہا حضرت علیؓ نے اپنے ایک ہاتھ میں اٹھالیا تھا ہم آٹھ آدمی اس کو نہیں پلٹ سکے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 139 تا 139
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔