کشش بعید۔ کشش قریب
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22111
چنانچہ ذی روح یا غیر ذی روح ہر فرد کے اندر اکبر صلاحیت ہی اجتماعی زندگی کی فہم رکھتی ہے۔ ایک بکری سورج کی حرارت کو اس لئے محسوس کرتی ہے کہ وہ اور سورج شخص اکبر کی حدود میں ایک دوسرے سے الحاق رکھتے ہیں۔ اگر کوئی انسان شخص اکبر کی حدود میں فہم وفراست نہ رکھتا ہو تو وہ کسی دوسری نوع کے افراد کو نہیں پہچان سکتا نہ اس کا مصرف جان سکتا ہے۔ جب آدمی کی آنکھ ستاروں کو ایک مرتبہ دیکھ لیتی ہے تو اس کا حافظہ ستاروں کی نوع کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اپنے اندر محفوظ کرلیتا ہے۔ حافظہ کو یہ صلاحیت شخص اکبر سے حاصل ہوتی ہے لیکن جب کوئی انسان اپنی نوع کے انسان کو دیکھتا ہے تو اس کی طرف ایک کشش محسوس کرتا ہے۔ یہ کشش شخص اصغر کا خاصہ ہے۔ یہاں سے اصغرماہیئت اور اکبر ماہیئت کی تخصیص ہوجاتی ہے۔ اکبر ماہیئت کشش بعید کا نام ہے اور اصغر ماہیئت کشش قریب کا نام ہے۔
روحانی دنیا میں غیر ارادی حرکت کا نام کشش اور ارادی حرکت کا نام عمل ہے۔ غیر ارادی تمام حرکات شخص اکبر کے اراد ے سے واقع ہوتی ہے۔ لیکن فرد کی تما م حرکات فرد کے اپنے ارادے سے عمل میں آتی ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 124 تا 125
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔