تصوّف کی اہمیت و حقیقت
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=20021
*حضرت عمر ابنِ خطابؓ سے روایت ہے کہ :
ایک روز اچانک جبرائیل علیہ السلام بہ صورت انسان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور دو زانو مؤدب بیٹھ کر چند سوال کئے۔
۱) اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم بتائیے کہ اسلا م کیا ہے؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا:
اسلام یہ ہے کہ تم اس بات کی گواہی دو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اللہ کا رسول ہے اور قائم کرو صلوٰۃ اور ادا کرو زکوٰۃ اور رمضان کے روزے رکھواور بیت اللہ کا حج کرو۔ اگر سفر خرچ کی استطاعت ہو۔
جبرائیل ؑ نے کہا:
صحیح فرمایاآپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے
۲) حضرت جبرائیل ؑ نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! ایمان کیا ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ایمان لاؤ اللہ پر اور اسکے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر اور قیامت کے دن پر اور ایمان لاؤ اسکی تقدیر پر بھلی ہویا بری۔
جبرائیل ؑ نے فرمایا : سچ فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے
۳) حضرت جبرائیل ؑ نے پوچھا: احسان کیا ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا: احسان یہ ہے کہ تو اللہ کی عبادت اس طرح کر کہ گویا تو اللہ کو دیکھ رہاہے اور اگر ایسا نہ کرسکے تو اس طر ح عبادت کر کہ گویا اللہ تجھے دیکھ رہا ہے۔
جبرائیل ؑ نے کہا:
سچ فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے
حضرت جبرائیل ؑ کے اس استفسار میں تین باتیں بطور خاص فکر طلب ہیں۔
٭ اسلام کیا ہے؟
٭ ایمان کسے کہتے ہیں؟
٭ اور احسان کیا ہے؟
* تعلیم غوثیہ
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 35 تا 36
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔