یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

روحانی نظریہ علاج

مکمل کتاب : مراقبہ

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12373

امراض اور بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے تجاوز کر جاتی ہے۔ ان امراض کی نوعیت اور وجوہات بھی الگ الگ ہیں۔ ’’روحانی نظریہ علاج‘‘ کے مطابق امراض کے دو رخ ہیں۔ ایک جسمانی اور دوسرا ذہنی یا روحانی۔ جسمانی نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائی یا طبعی تبدیلی کا نام مرض ہے۔ روحانی نظریہ علاج میں ہر مرض کے خدوخال ہوتے ہیں اور ہر مرض کا روحانی وجود بھی ہوتا ہے۔ یہ دونوں رخ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں۔ موجودہ دور میں نفسیاتی اور طبعی امراض کا جو کردار سامنے آیا ہے اس کی روشنی میں اس کو سمجھنا مشکل نہیں ہے۔ روحانی علم کا نظریہ علاج یہ ہے کہ امراض کے جسمانی وجود کے ساتھ ساتھ روحانی یا ذہنی وجود پر ضرب لگا ئی جائے اور ذہنی طور پر اس کی نفی کی جائے تو بہت جلد شفاء حاصل ہو جاتی ہے۔ نہ صرف جلد شفاء حاصل ہو جاتی ہے بلکہ پیچیدہ و لا علاج امراض سے نجات بھی ممکن ہے۔

چونکہ بیماریوں کا روحانی پہلو اس کتاب کا موضوع نہیں ہے۔ اس لئے ہم تفصیل میں جائے بغیر ایک ایسا عمومی پروگرام درج کر رہے ہیں جس کے ذریعے امراض میں قوت شفاء کا زیادہ سے زیادہ ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔ جس قدر ذخیرہ زیادہ ہو گا اور مریض کی قوت یقین ارتکاز حاصل کرے گی، وہ شفاء کے قریب ہوتا جائے گا۔

رات کو جلد سو جائیں اور صبح بیدار ہو جائیں۔  بیدار ہونے کا وقت نماز فجر سے نصف گھنٹہ قبل ہونا چاہئے۔
با وضو ہو کر سانس کی مشق نمبر 1انجام دیں۔

ذہن کو تمام خیالات سے آزاد کر کے چہل قدمی کریں اور یا حفیظ کا ورد کرتے رہیں۔ یہاں تک کہ نماز فجر کا وقت آ جائے۔

نماز فجر کے بعد مراقبہ میں بیٹھ کر یہ تصور کیا جائے کہ صاحب مراقبہ عرش الٰہی کے نیچے بیٹھا ہوا ہے۔ اور عرش سے اسم ’’یا شافی‘‘ کی نورانی شعاعیں اس کے اوپر نازل ہو رہی ہیں۔

دس سے پندرہ منٹ یہ تصور کیا جائے۔

چند ماہ اس مراقبہ پر عمل کرنے سے مریض کی طبیعت ،صحت کی جانب مائل ہو جاتی ہے اور بالآخر مریض اچھا ہو جاتا ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 243 تا 244

یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

مراقبہ کے مضامین :

انتساب 1 - انفس و آفاق 2 - ارتکاز توجہ 3 - روحانی دماغ 4 - خیالات کی لہریں 5 - تیسری آنکھ 6 - فلم اور اسکرین 7 - روح کی حرکت 8.1 - برقی نظام 8.2 - تین کرنٹ 9.1 - تین پرت 9.2 - نظر کا قانون 10 - كائنات کا قلب 11 - نظریہ توحید 12.1 - مراقبہ اور مذہب 12.2 - تفکر 12.3 - حضرت ابراہیم ؑ 12.4 - حضرت موسیٰ ؑ 12.5 - حضرت مریم ؑ 12.6 - حضرت عیسیٰ ؑ 12.7 - غار حرا 12.8 - توجہ الی اللہ 12.9 - نماز اور مراقبہ 12.10 - ذکر و فکر 12.11 - مذاہب عالم 13.1 - مراقبہ کے فوائد 13.2 - شیزو فرینیا 13.3 - مینیا 14.1 - مدارج 14.2 - غنود 14.3 - رنگین خواب 14.4 - بیماریوں سے متعلق خواب 14.5 - مشورے 14.6 - نشاندہی 14.7 - مستقبل سے متعلق خواب 15.1 - لطیف احساسات 15.2 - ادراک 15.3 - ورود 15.4 - الہام 15.5 - وحی کی حقیقت 15.6 - کشف 16 - سیر 17 - فتح 18.1 - مراقبہ کی اقسام 18.2 - وضاحت 18.3 - عملی پروگرام 18.4 - اندازِ نشست 18.5 - جگہ اور اوقات 18.6 - مادی امداد 18.7 - تصور 18.8 - گریز 18.9 - مراقبہ اور نیند 18.10 - توانائی کا ذخیرہ 19.1 - معاون مشقیں 19.2 - سانس 19.3 - استغراق 20.1 - چار مہینے 20.2 - قوتِ مدافعت 20.3 - دماغی کمزوری 21 - روحانی نظریہ علاج 22.1 - رنگ روشنی کا مراقبہ 22.2 - نیلی روشنی 22.3 - زرد روشنی 22.4 - نارنجی روشنی 22.5 - سبز روشنی 22.6 - سرخ روشنی 22.7 - جامنی روشنی 22.8 - گلابی روشنی 23 - مرتبہ احسان 24 - غیب کی دنیا 25.1 - مراقبہ موت 25.2 - اعراف 25.3 - عظیم الشان شہر 25.4 - کاروبار 25.5 - علمائے سوء 25.6 - لگائی بجھائی 25.7 - غیبت 25.8 - اونچی اونچی بلڈنگیں 25.9 - ملک الموت 25.10 - مراقبہ نور 26.1 - کشف القبور 26.2 - شاہ عبدالعزیز دہلویؒ 27 - روح کا لباس 28.1 - ہاتف غیبی 28.2 - تفہیم 28.3 - روحانی سیر 28.4 - مراقبہ قلب 28.5 - مراقبہ وحدت 28.6 - ’’لا‘‘ کا مراقبہ 28.7 - مراقبہ عدم 28.8 - فنا کا مراقبہ 28.9 - مراقبہ، اللہ کے نام 28.10 - اسم ذات 29 - تصورشیخ 30 - تصور رسول علیہ الصلوٰۃ والسلام 31 - ذات الٰہی
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)