سعی کے سات پھیرے اور سات خصوصی دعائیں
مکمل کتاب : رُوحانی حج و عُمرہ
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=13504
سعی کی ادائیگی صفا اور مروہ کے درمیان سات پھیرے کرنے پر مشتمل ہے۔ سعی کی جو دعائیں آگے آ رہی ہیں وہ سعی میں ضروری اور لازمی نہیں ہیں اور ہرگز سعی کا لازمی حصہ نہیں۔ اگر کسی کو یہ دعائیں نہ آتی ہوں یا وہ جان بوجھ کر بھی نہ پڑھے تو فکر کی بات نہیں اس کی سعی میں کوئی خلل نہ آئے گا لیکن اگر کوئی یہ دعائیں مانگنا چاہے تو اس کے واسطے لکھی جا رہی ہیں۔ کوئی عربی میں نہ مانگ سکے تو اردو میں مانگ لے اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور اس کی سعی میں کوئی خلل نہ آئے گا۔ یاد رکھیں کے سعی کے درمیان آپ جو کچھ بھی پڑھ سکتے ہیں جو آپ کو آتا ہو اور اپنے دل میں اپنی زبان سے جو بھی مانگنا چاہتے ہوں وہ مانگتے رہیں حتیٰ کہ کسی اچھے کلمے کا ورد بھی کیا جا سکتا ہے۔
صفا اور مروہ پر دعا
مندرجہ ذیل دعا صفا پر پڑھیں اور جب مروہ پر پہنچ جائیں تو مروہ پر بھی یہ دعا پڑھیں۔ اسی طرح ہر پھیرے پر صفا اور مروہ پر یہ دعا پڑھیں۔
لا الہ الا اللّٰہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک و لہ الحمد و ھو علی کل شییء قدیر سبحان اللّٰہ والحمد للّٰہ و لا الہ الا اللّٰہ و اللّٰہ اکبر ولا حول ولا قوۃ الا باللّٰہ العلی العظیم۔ لا الہ الا اللّٰہ وحدہ و صدق و عدہ و نصر عبدہ و اعزجندہ و ھزم الاحزاب وحدہ۔ اللّٰھم صل علی سیدنا محمد و علی الہ و اصحابہ و اتباعہ الی یوم الدین۔ اللّٰھم اغفرلی ولوالدی والحمدللہ رب العالمین۔
ترجمہ: اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کی بادشاہی ہے اور اسی کے لئے تمام تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، اللہ پاک ہے اور سب تعریف اللہ ہی کے لئے ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، اللہ سب سے بڑا ہے۔ نیکی کرنے کی طاقت اور گناہ سے بچنے کی توفیق صرف اللہ کی مدد سے ہی ہے جو بلند شان اور عظمت والا ہے۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے۔ اس نے اپنے وعدے کو سچا کر دیا اور اپنے بندے کی مدد کی اور اس کے لشکر کو غالب کیا اور اس اکیلے نے تمام گروہوں کو شکست دی اور قیامت تک اللہ کی رحمتیں اور سلامتی جو ہمارے سردار حضرت محمدﷺ پر، آپ کی آل پاک پر، صحابہ کرامؓ اور پیروی کرنے والوں پر، اے اللہ مجھے بخش دے اور میرے ماں باپ کو بخش دے اور سب تعریف اللہ کے لئے جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔
میلین اخضرین (یعنی سبز ستون)
سعی کے دوران جب آپ صفا سے مروہ کی طرف چلیں تو صفا سے اپنی رفتار سے اتریں۔ راستے میں کچھ ہی دور جانے کے بعد دو سبز ستون نظر آئیں گے۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں سے حضرت ہاجرہؓ ننھے اسماعیلؑ کے نظروں سے اوجھل ہو جانے کے سبب دوڑ کر گزری تھیں۔ یہ حصہ نشیب میں تھا۔ لہٰذا ان ستونوں کے درمیان ساتوں پھیروں میں صرف مردوں کو دوڑنا چاہئے کہ رسول اللہﷺ نے ایسا ہی کیا ہے۔ سبز ستونوں کے درمیان سعی میں عورتوں کو نہ دوڑنا چاہئے، ستونوں کے درمیان دوڑنے میں رمل کی نسبت ذرا تیز چلیں اور سواری پر ہوں تو سواری کو تیز کر دیں۔
سبز ستونوں کے درمیان دوڑنے کے علاوہ بقیہ سعی عام رفتار سے کریں اور مروہ تک اپنی چال سے چڑھیں۔ واپسی میں بھی سبز ستونوں کے درمیان دوڑیں اور صفا پر اپنی چال سے چڑھیں اسی طرح سعی مکمل کریں۔
مروہ پر پہنچیں تو یہاں سب عمل اسی طرح کریں جس طرح صفا پر کئے تھے اور وہی دعائیں پڑھیں جو صفا پر پڑھی جاتی ہیں اور اسی طرح تمام عمل کریں اور درود شریف پڑھیں۔
سعی کے ساتوں پھیروں کی مکمل دعائیں
جس وقت نماز کی اقامت ہو تو سعی کو چھوڑ دینا چاہئے۔ اسی طرح جب نماز جنازہ تیار ہو تو سعی کو چھوڑ دینا چاہئے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد جس قدر سعی باقی ہو اس کو ادا کریں۔
سعی کا پہلا پھیرا (صفا سے مروہ تک):
سعی کا پہلا پھیرا صفا سے شروع ہو کر مروہ تک ختم ہو جاتا ہے۔ پہلے پھیرے میں مانگی جانے والی دعا کا مکمل متن یہ ہے۔
اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر والحمد للّٰہ کثیراً و سبحان اللّٰہ العظیم وبحمدہٖ الکریم بکرۃً و اصیلاً و من اللیل فاسجد لہ و سبحہ لیلاً طویلاً۔ لا الہ الا اللّٰہ وحدہ انجز وعدہ ولصر عبدہ و ھذم الاحزاب وحدہ لا شیء قبلہ ولا بعدہ یحیی و یمیت و ھو حیی دائماً لا یموت ولا یفوت ابداً بیدہ الخیر و الیہ المصیر و ھو علی کل شیء قدیر۔ اب اغفروارحم واعف و تکرم و تجاوز عما تعلم۔ انک تعلم مالا نعلم انک انت اللّٰہ الاعزالاکرم۔ ربنا نجنا من النار سالمین غانمین فرحین مستبشرین مع عبادک الصالحین الذین من انعم اللّٰہ علیھم من النبیین والصدیقین والشھدآء والصالحین و حسن اولیک رفیقاً۔ ذالک الفضل من اللّٰہ و کفیٰ باللّٰہ علیماً۔ لا الہ الا اللّٰہ حقاً حقاً۔ لا الہ الا اللّٰہ تعبدًا ورقاً۔ لا الہ الا اللّٰہ ولا نعبد الا ایاہ مخلصین لہ الدین و لو کرہ الکافرون۔
ان الصفا و المروۃ شعائر اللّٰہ فمن حج البیت أواعتمرفلا جناح علیہ ان یطوف بھما و من تطوع خیراً فأن اللّٰہ شاکر علیم۔
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ کے لئے سب تعریفیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ پاک ہے اور عظیم ہے۔ صبح شام اس کی تعریف کرو جو کریم ہے۔ رات کے کچھ حصے میں اس کے حضور سجدے کرو اور رات بھر اس کی تعریف کرو۔ اس ایک اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ اس نے اپنا وعدہ پورا کیا، اپنے بندے کی مدد فرمائی اور احزاب کو برباد کر ڈالا۔
نہ اس سے پہلے کچھ تھا اور نہ اس کے بعد کچھ ہو گا۔ وہی زندگی اور موت دیتا ہے۔ اسے موت اور فنا کبھی نہ ہو گا۔ اس کے ہاتھوں خیر ہے۔ اسی کی طرف لوٹنا ہے۔ وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے پروردگار! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، مجھے معاف فرما اور مجھ پر کرم کر۔
(میرے گناہ) جو تو جانتا ہے نظر انداز کر دے۔ بے شک تو وہ کچھ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ بے شک تو اللہ ہے، سب سے زیادہ طاقتور، سب سے زیادہ کریم۔ اے پروردگار! ہمیں جہنم سے نجات دلا، محفوظ، کامیاب، خوش و خرم رکھ اپنے ان نیکو کار بندوں کے ساتھ جن پر تو نے نعمتیں نازل کیں۔ نبیوں، صدیقوں، شہیدوں اور صالحوں کے ساتھ۔ ان کی رفاقت کس قدر عمدہ ہے۔ یہ اللہ کا فضل ہے اور جاننے کے لئے اللہ کافی ہے۔ بلاشک اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اس کے بندے اور غلام کے لئے اس کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ ہم اس کے سوا کسی کی پر خلوص عبادت نہیں کرتے اگرچہ کافروں کو اس سے نفرت ہی کیوں نہ ہو۔
بیشک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے اس کے لئے کوئی حرج نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے۔ جو کوئی اپنی مرضی سے نیکی کرے تو اللہ تعالیٰ شکر قبول کرنے والا، جاننے والا ہے۔
یہ یاد رہے کہ سعی کی دعا کے مذکورہ بالا آخری جملے سعی کے ساتوں پھیروں کی ساتوں دعاؤں میں مشترک ہیں اور سعی کے ساتوں پھیروں کی ساتوں دعائیں انہی مشترک جملوں پر ختم ہوتی ہیں۔ اس دعا کے اختتام پر زائر مروہ والی طرف پہنچ جاتا ہے۔ یہاں پھر مروہ پہاڑی پر چڑھ کر منہ کعبہ کی جانب کر کے، ہاتھ اوپر اٹھا کر بالکل ایسے ہی تکبیر اور تہلیل پڑھی جاتی ہے اور دعا مانگی جاتی ہے جیسے کہ پہلا پھیرا شروع کرتے وقت صفا پہاڑی والی طرف کیا جاتا ہے۔
سعی کا دوسرا پھیرا (مروہ سے صفا تک):
اب سعی کا دوسرا پھیرا شروع ہوتا ہے۔ یہ پھیرا مروہ سے صفا تک ہے۔ اس سعی کی دعا مندرجہ ذیل ہے جو زبانی یاد کر کے پڑھی جا سکتی ہے، کتاب کھول کر پڑھی جا سکتی ہے یا معلم کے پیچھے دہرائی جا سکتی ہے اور اگر یہ سب ممکن نہ ہو تو کسی زبان میں کوئی بھی دعا مانگی جا سکتی ہے۔
اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر وللّٰہ الحمد لا الہ الا اللّٰہ الواحد الفرد الصمد الذی لم یتخذ صاحبۃ ولا ولدا۔ و لم یکن لہ شریک فی الملک و لم یکن لہ ولی من الذل و کبرۃ تکبیرا۔ اللّٰھم انک قلت فی کتابک المنزل ادعونی أستجب لکم۔ دعوناک ربنا فاغفرلنا کما امرتنا انک لا تخلف المیعاد۔
ربنا اننا سمعنا منا دیا ینا دی للایمان ان امنو بربکم فامنا۔ ربنا فاغفرلنا ذنوبنا و کفر عنا سیئاتنا و توفنا مع الابرابر۔ ربنا و اتنا ماوعدتنا علی رسلک ولا تخزنا یوم القیامۃ انک لا تخلف المیعاد۔ ربنا علیک توکلنا و الیک أنبنا و الیک المصیر ربنا اغفرلنا ولاخواننا الذین سبقونا بالایمان ولا تجعل فی قلوبنا غلا للذین امنوا ربنا انک رؤف الرحیم۔ رب اغفر وارحم واعف و تکرم و تجاوزعما تعلم انک تعلم مالا نعلم انک انت اللّٰہ الاعز الاکرام۔
ان الصفا والمروۃ من شعائر اللّٰہ فمن حج البیت أواعتمرفلا جناح علیہ ان یطوف بھما و من تطوع خیرا فان اللّٰہ شاکر علیم۔
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ تمام تعریفیں اللہ ہی کیلئے ہیں۔ ایک اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ جس کی ذات ایک ہے، جس کی کوئی بیوی یا اولاد نہیں، جس کے اقتدار میں کوئی شریک نہیں اور نہ ہی ذات کے وقت پر اس جیسا کوئی مددگار ہے۔ اور اس کو بڑا جان کر اس کی بڑائی بیان کر۔ اے اللہْ بیشک تو نے اپنی نازل کردہ کتاب میں فرمایا ہے ’’مجھے پکارو، میں تمہیں جواب دوں گا‘‘۔ اے ہمارے پروردگار ہم تجھے پکارتے ہیں۔ ہمیں بخش دے جیسا کہ تو نے فرمایا ہے کہ تو وعدہ خلافی نہیں کرتا۔ اے ہمارے پروردگار، بیشک ہم نے ایک مبلغ کو سنا ہے جو ایمان کی دعوت دے رہا ہے (یہ کہتے ہوئے) کہ ’’اپنے پروردگار پر ایمان لے آؤ‘‘ چنانچہ ہم ایمان لے آئے ہیں۔ اے ہمارے پروردگار! ہمارے گناہ بخش دے۔ ہماری برائیوں کی تلافی فرما اور ہمیں نیکوکاروں کے ساتھ وفات دے۔ اے ہمارے پروردگار! تو نے اپنے رسولوں کے ذریعے ہم سے جو وعدے کئے ہیں وہ ہمیں عطا فرما اور قیامت کے دن ہمیں رسوا نہ کرنا، بیشک تو وعدہ خلافی نہیں کرتا۔ اے ہمارے پروردگار!ہم نے تجھ پر بھروسہ کیا ہے، ہم تجھ ہی سے التجا کرتے ہیں اور تیری طرف ہی پلٹنا ہے۔ اے ہمارے پروردگار! ہمیں بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں۔ ہمارے دلوں میں ایمان لانے والوں کے لئے کوئی کینہ نہ رکھنا۔ اے ہمارے پروردگار! تو بیشک بڑا شفیق اور بڑے رحم والا ہے۔ اے پروردگار! ہمیں بخش دے، رحم فرما، معاف فرما اور کرم کر۔ (میرے گناہ) جو تو جانتا ہے نظر انداز کر دے۔ بے شک تو وہ کچھ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ بے شک تو اللہ ہے، سب سے زیادہ طاقتور، سب سے زیادہ کریم۔
بیشک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے اس کے لئے کوئی حرج نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے۔ جو کوئی اپنی مرضی سے نیکی کرے تو اللہ تعالیٰ شکر قبول کرنے والا، جاننے والا ہے۔
سعی کا تیسرا پھیرا (صفا سے مروہ تک)
سعی کا تیسرا پھیرا صفا سے شروع ہو کر مروہ پر ختم ہو جاتا ہے۔ تیسرے پھیرے کی مکمل دعا یوں ہے۔
اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر وللّٰہ الحمد ربنا اتمم لنا نورنا واغفرلنا انک علی کل شئی قدیر۔ اللّٰھم انی اسئلک الخیر کلہ عاجلہ وآجلہ وأ ستغفرک لذنبی و اسئلک رحمتک یا ارحم الراحمین۔ رب اغفر وارحم واعف و تکرم وتجاوز عما تعلم انک تعلم مالا نعلم انک انت اللّٰہ الاعزالاکرام۔
رب زدنی علما ولا تزغ قلبی بعد اذھدیتنی۔ و ھب لی من لدنک رحمۃ انک انت الوھاب اللّٰھم عافنی فی سمعی و بصری لا الہ الا انت۔ اللّٰھم انی اعوذبک من عذاب القبر۔ لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین۔ اللّٰھم انی اعوذبک من الکفر والفقر۔ اللّٰھم انی اعوذبک برضاک من سخطک و بمعافاتک من عقوبتک و اعوذبک منک لا احصی ثناء علیک انت کما أتنیت علی نفسک فلک الحمد حتی ترضی۔
ان الصفا والمروۃ من شعائر اللّٰہ فمن حج البیت أواعتمرفلا جناح علیہ أن یطوف بھما و من تطوع خیرا فأن اللّٰہ شاکر علیم۔
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں۔ اے ہمارے پروردگار! ہمارا نور ہمارے لئے مکمل کر دے۔ ہمیں بخش دے۔ بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے۔ اے ہمارے اللہ! میں تجھ سے ہر جلد یا تاخیر سے آنے والی بھلائی کا طلبگار ہوں۔ تجھ سے اپنے گناہوں کی بخشش چاہتا ہوں۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے میں تیری رحمت کی بھیک مانگتا ہوں۔ اے ہمارے پروردگار! تو بیشک بڑا شفیق اور بڑے رحم والا ہے۔ اے پروردگار! ہمیں بخش دے، رحم فرما، معاف فرما اور کرم کر۔ (میرے گناہ) جو تو جانتا ہے نظر انداز کر دے۔ بے شک تو وہ کچھ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ بے شک تو اللہ ہے، سب سے زیادہ طاقتور، سب سے زیادہ کریم۔ اے میرے پروردگار! میرے علم میں اضافہ فرما، مجھے ہدایت دینے کے بعد میرے دل کو گمراہ نہ کر، مجھے اپنی رحمت سے نواز، بے شک تو خوب بخشنے والا ہے۔ اے اللہ! میری سماعت اور بصارت کو قائم رکھ۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ اے اللہ میں عذاب قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔
تو پاک ہے، میں نا انصافیوں میں سے ہوں۔ اے اللہ! میں تیرے غضب سے تیری خوشنودی میں پناہ چاہتا ہوں اور تیری سزا سے تیری معافی میں۔ میں(ہر مصیبت سے) تیری پناہ مانگتا ہوں۔ میں تیری تعریف کا احاطہ نہیں کر سکتا جس طرح تو نے خود اپنی تعریف فرمائی ہے۔ تمام تعریف تیرے ہی لئے ہے حتیٰ کہ تیری خوشنودی حاصل ہو جائے۔
بیشک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے اس کے لئے کوئی حرج نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے۔ جو کوئی اپنی مرضی سے نیکی کرے تو اللہ تعالیٰ شکر قبول کرنے والا، جاننے والا ہے۔
سعی کا چوتھا پھیرا (مروہ سے صفا تک):
سعی کا چوتھا پھیرا مروہ کی جانب سے شروع ہو کر صفا پر ختم ہو جاتا ہے۔ چوتھے پھیرے کی دعا کی مکمل عبارت یوں ہے۔
اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر وللّٰہ الحمد۔ اللّٰھم انی اسئلک من خیر ما تعلم واعوذبک من شرما تعلم واستغفرک من کل ما تعلم انک انت علام الغیوب۔ لا الہ الا اللّٰہ الملک الحق المبین محمد رسول اللّٰہ الصادق الوعد الامین۔ اللّٰھم انی اسئلک کما ھدیتنی للاسلام أن لا تنزعہ منی حتی تتوفانی ونا مسلم۔ اللّٰھم اجعل فی قلبی نورا و فی سمعی نورا و فی بصری نورا۔ اللّٰھم اشرح لی صدری و یسرلی امری و اعوذبک من شر وساوس الصدر و شتات الامر و فتنۃ القبر۔ اللّٰھم انی اعوذبک من شرما یلج فی اللیل و شرما یلج فی النھار و من شرما تھب بہ الریاح یا ارحم الراحمین۔ سبحانک ما عبدنک حق عبادتک یا اللّٰہ سبحانک ما ذکرناک حق ذکرک یا اللّٰہ۔ رب اغفر و ارحم واعف و تکرم و تجاوز عما تعلم انک تعلم مالا نعلم انک انت اللّٰہ الاعزالاکرام۔
ان الصفا والمروۃ من شعائر اللّٰہ فمن حج البیت أواعتمرفلا جناح علیہ أن یطوف بھما و من تطوع خیرا فأن اللّٰہ شاکر علیم۔
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں۔ اے اللہ! میں تجھ سے اس بھلائی کا طلبگار ہوں جو تو جانتا ہے اور اس بدی سے تیری پناہ مانگتا ہوں جو تو جانتا ہے۔ میں ہر اس (برائی) سے تیری بخشش چاہتا ہوں جسے تو جانتا ہے۔ بے شک تو غیب کا علم خوب جانتا ہے۔ اس اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو صاحب اختیار اور واضح سچائی ہے۔ (اور) حضرت محمدﷺ اللہ کے رسول، وعدے کے سچے اور امین ہیں۔ اے اللہ میں جیسا کہ تو نے مجھے اسلام کے لئے ہدایت دی ہے میں تجھ سے یہ سوال کرتا ہوں کہ اسے مجھ سے سلب نہ کیا جائے حتیٰ کہ تو میری وفات طور مسلمان کرے۔ اے اللہ میرے دل کو نور سے بھر دے، میری سماعت کو نور سے اور میری بصارت کو نور سے بھر دے۔ اے اللہ! میرا سینہ کشادہ کر دے اور میرے امور آسان کر دے۔ میں دل کے وسوسوں، معاملے کے بگاڑ اور قبر کے فتنہ سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ میں اس برائی سے جسے ہوائیں اڑا لاتی ہیں تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے، اے اللہ تو پاک ہے ہم نے تیری عبادت کا صحیح حق ادا نہیں کیا۔ اے اللہ تو پاک ہے ہم نے تیرے ذکر کا صحیح حق ادا نہیں کیا۔ اے پروردگار! ہمیں بخش دے، رحم فرما، معاف فرما اور کرم کر۔ (میرے گناہ) جو تو جانتا ہے نظر انداز کر دے۔ بے شک تو وہ کچھ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ ب ے شک تو اللہ ہے، سب سے زیادہ طاقتور، سب سے زیادہ کریم۔
بیشک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے اس کے لئے کوئی حرج نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے۔ جو کوئی اپنی مرضی سے نیکی کرے تو اللہ تعالیٰ شکر قبول کرنے والا، جاننے والا ہے۔
سعی کا پانچواں پھیرا (صفا سے مروہ تک):
سعی کا پانچواں پھیرا صفا سے شروع ہو کر مروہ پر ختم ہو جاتا ہے۔ پانچویں پھیرے کی مکمل دعا یوں ہے۔
اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر وللّٰہ الحمد۔ سبحانک ما شکرناک حق شکرک یا اللّٰہ۔ اللّٰھم حبب الینا الایمان و زینہ فی قلوبنا وکرہ الینا الکفر والفسوق والعصیان واجعلنا من الراشدین۔ رب اغفروارحم واعف و تکرم و تجاوز عما تعلم انک تعلم ما لانعلم انک انت اللّٰہ
الاعزالاکرام۔ اللّٰھم قنی عذابک یوم تبعث عبادک۔ اللّٰھم اھدنی بالھدی و نقنی بالتقوی۔ واغفرلی فی الاخرۃ والاولی۔ اللّٰھم ابسط علینا من برکاتک و رحمتک و فضلک و رزقک۔ اللّٰھم انی اسئلک النعیم المقیم الذی لا یحول ولا یزول ابدا۔ اللّٰھم اجعل فی قلبی نورا۔ وفی بصری نورا۔ و فی لسانی نورا۔ و عن یمینی نورا۔ و من فوقی نورا۔ واجعل فی نفسی نورا۔ وعظم لی نورا۔ رب اشرح لی صدری و یسرلی امری۔
ان الصفا والمروۃ من شعائر اللّٰہ فمن حج البیت أواعتمرفلا جناح علیہ أن یطوف بھما و من تطوع خیرا فأن اللّٰہ شاکر علیم۔
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں۔ اے اللہ تو پاک ہے ہم نے تیرے شکر کا حق ادا نہیں کیا۔ اے اللہ ہم میں ایمان کی محبت پیدا کر، اسے ہمارے دلوں کی زینت بنا اور ہم میں کفر، گناہ اور نافرمانی کے لئے نفرت پیدا کر۔ ہمیں ہدایت فرما اور کرم کر۔ (میرے گناہ) جو تو جانتا ہے نظر انداز کر دے۔ بے شک تو وہ کچھ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ بے شک تو اللہ ہے، سب سے زیادہ طاقتور، سب سے زیادہ کریم۔ ہمارے پروردگار! مجھے اپنے عذاب سے بچا جس روز تو اپنے بندوں کو اٹھائے گا۔ اے اللہ مجھے اپنی ہدایت سے راستہ دکھا، تقویٰ سے میری صفائی فرما اور مجھے آخرت اور اس سے پہلے کی زندگی میں بخش دے۔ اے اللہ ہم پر اپنی برکتیں، رحمت، فضل اور رزق کشادہ کر۔ اے اللہ! میں تجھ سے ایسی دائمی نعمت کا سوال کرتا ہوں جو نہ کبھی بدلتی ہے اور نہ ہی تباہ ہوتی ہے۔ اے اللہ! میرے دل میں نور، میری نگاہ میں نور، میری زبان میں نور، میرے دائیں نور، میرے اوپر نور اور میرے نفس میں نور بھر دے۔ میرے نور میں اضافہ فرما۔ اے پروردگار! میرا سینہ کشادہ فرما اور میرے معاملوں میں آسانی فرما۔
بیشک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے اس کے لئے کوئی حرج نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے۔ جو کوئی اپنی مرضی سے نیکی کرے تو اللہ تعالیٰ شکر قبول کرنے والا، جاننے والا ہے۔
سعی کا چھٹا پھیرا (مروہ سے صفا تک):
سعی کا چھٹا پھیرا مروہ کی جانب سے شروع ہو کر صفا پر ختم ہو جاتا ہے۔ چھٹے پھیرے کی دعا کی مکمل عبارت یوں ہے۔
اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر وللّٰہ الحمد لا الہ الا اللّٰہ وحدہ صدق وعدہ و نصر عبدہ و ھزم الاحزاب وحدہ لا الہ الا اللّٰہ ولا نعبد۔ الاایاہ مخلصین لہ الدین ولو کرہ الکافرون۔ اللّٰھم انی اسئلک الھدی والتقی والعاف والغنی۔ اللّٰھم لک الحمد کالذی تقول و خیرا مما نقول۔ اللّٰھم انی اسئلک رضاک والجنۃ و اعوذبک من سخطک والنار وما یقربنی الیھا من قول اوفعل اوعمل۔ اللّٰھم بنورک اھتدینا و بفضلک استغنینا و فی کنفک وانعامک وعطائک و احسانک اصبحنا و أمسینا۔ انت الاول فلا قبلک شئی ولاخر فلا بعدک شئی۔ والظاھر فلاشئی فوقک والباطن و عذاب القبر و فتنۃ الغنی و نسئلک الفوز بالجنۃ۔ رب اغفروارحم واعف و تکرم و تجاوز عما تعلم انک تعلم ما لا نعلم۔ انک انت اللّٰہ الاعزالاکرام۔
ان الصفا والمروۃ من شعائر اللّٰہ فمن حج البیت أواعتمرفلا جناح علیہ أن یطوف بھما و من تطوع خیرا فأن اللّٰہ شاکر علیم۔
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے۔اللہ سب سے بڑا ہے۔اللہ سب سے بڑا ہے۔تمام تعریفیں اللہ ہی کیلئے ہیں۔ اس ایک اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اس نے اپنا وعدہ پورا فرمایا۔ اپنے بندے کی مدد فرمائی۔ احزاب کو خود شکست دی۔ اس ایک اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ ہم دین کے لئے مخلص ہو کر صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں، خواہ کافر اس سے نفرت کیوں نہ کریں۔ اے اللہ میں تجھ سے رہنمائی، تقویٰ، سلامتی اور تونگری کا طلبگار ہوں۔ اے اللہ تمام تعریف تیرے ہی لئے ہے جیسا کہ تو فرماتا ہے اور اس سے بہتر جو ہم کہتے ہیں۔ اے اللہ میں تیری خوشنودی اور جنت کا طلبگار ہوں۔ جو مجھے اس کے قریب کر دے۔ اے اللہ ہم تیرے نور سے ہدایت پاتے ہیں۔ تیرے فضل سے استغناء پاتے ہیں اور تیری حفاظت، انعام، عطا اور احسان میں صبح شام سرشار رہتے ہیں۔ تو اول ہے، تجھ سے پہلے کچھ بھی نہ تھا۔ تو آخر ہے، تیرے بعد کچھ بھی نہ ہو گا۔ تو غالب ہے، تجھ سے برتر کچھ نہیں۔ ہم افلاس، سستی، عذاب قبر اور دولت کے فتنوں سے تیری پناہ مانگتے ہیں۔ ہم تجھ سے حصول جنت کے لئے کامیابی کے طلبگار ہیں۔ اے پروردگار! ہمیں بخش دے، رحم فرما، معاف فرما اور کرم کر۔ (میرے گناہ) جو تو جانتا ہے نظر انداز کر دے۔ بے شک تو وہ کچھ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ بے شک تو اللہ ہے، سب سے زیادہ طاقتور، سب سے زیادہ کریم۔
بیشک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرے کرے اس کے لئے کوئی حرج نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے۔ جو کوئی اپنی مرضی سے نیکی کرے تو اللہ تعالیٰ شکر قبول کرنے والا، جاننے والا ہے۔
سعی کا ساتواں پھیرا (صفا سے مروہ تک):
سعی کا ساتواں پھیرا صفا سے شروع ہو کر مروہ پر ختم ہو جاتا ہے۔ ساتویں پھیرے کی مکمل دعا یوں ہے۔
اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر کبیرا والحمدللّٰہ کثیرا اللّٰھم حبب الی الایمان و زینہ فی قلبی و کرہ الی الکفر والفسوق والعصیان واجعلنی من الراشدین۔ رب اغفر وارحم واعف و تکرم و تجاوز عماتعلم انک تعلم ما لا نعلم انک انت اللّٰہ الاعزالاکرام اللّٰھم اختم بالخیرات اجالنا و حقق بفضلک امالنا وسھل لبلوغ رضاک سبلنا و حسن فی جمیع الاحوال اعمالنا یا منقد الفرقی یا منجی الھلکی یا شاھد کل نجوی یا منتھی کل شکوی یا قدیم الاحسان یادائم المعروف یا من لاغنی بشئی عنہ ولا بدلکل شئی منہ یا من رزق کل شئی علیہ و مصیر کل شئی الیہ اللّٰھم انی عائذبک من شرما اعطینا و من شرما منعتنا اللّٰھم توفنا مسلمین والحقنا بالصالحین غیر خزابا ولا مفتونین رب یسر ولا تعسر رب اتمم بالخیر۔
ان الصفا والمروۃ من شعائر اللّٰہ فمن حج البیت أواعتمرفلا جناح علیہ أن یطوف بھما و من تطوع خیرا فأن اللّٰہ شاکر علیم۔
ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے۔ بہت اور بکثرت تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں۔ اے اللہ مجھے ایمان کی محبت عطا فرما اور اسے میرے دل کی زینت بنا۔ کفر، گناہ اور نافرمانی سے مجھے متنفر فرما۔ مجھے ہدایت یافتہ لوگوں میں شامل فرما۔ اے پروردگار! ہمیں بخش دے، رحم فرما، معاف فرما اور کرم کر۔(میرے گناہ) جو تو جانتا ہے نظر انداز کر دے۔ بے شک تو وہ کچھ جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے۔ بے شک تو اللہ ہے، سب سے زیادہ طاقتور، سب سے زیادہ کریم۔ اے اللہ ہمارا عرصہ حیات نیکیوں میں ختم ہو۔ ہماری امیدیں تیرے فضل سے پوری ہوں۔ تیری خوشنودی پانے کے لئے ہماری راہیں آسان فرما اور ہر حالت میں ہمارے اعمال میں حسن پیدا کر۔ اے ڈوبتوں کو بچانے والے، اے ہلاک ہونے والوں کی پناہ گاہ، اے ہر سرگوشی کے گواہ، اے ہر شکایت کا آخری مقام، اے دائمی احسان کرنے والے، اے ہمیشہ بھلائی کرنے والے، اے وہ ذات جس کے بنا وہ کچھ ممکن نہیں، اے وہ ذات جس کے بغیر کوئی چارہ نہیں، اے وہ ہستی جس پر سب کا رزق منحصر ہے اور جس کی طرف سب کو لوٹنا ہے۔ اے اللہ، جو کچھ تو نے ہمیں دیا ہے اور جو کچھ ہم سے روکا ہے میں ان سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ ہمیں بحیثیت مسلمان وفات دے اور رسوائی اور دیوانگی کے بغیر نیکوکاروں میں شامل فرما۔ اے پروردگار کام آسان فرما، مشکل نہ بنا۔ اے پروردگار انجام بہتر فرما۔
بیشک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرے کرے اس کے لئے کوئی حرج نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے۔ جو کوئی اپنی مرضی سے نیکی کرے تو اللہ تعالیٰ شکر قبول کرنے والا، جاننے والا ہے۔
ساتویں چکر کے بعد مروہ پر آپ کی سعی مکمل ہو جائے گی۔ اب آپ تمام سر کے بال منڈوالیں یا انگلی کے ایک پور کی لمبائی کے برابر بلکہ کچھ زیادہ تمام سر کے بال کتروائیں۔ اگر بال انگلی کے ایک پور کی لمبائی سے کم ہیں تو سر منڈوانا ہی ضروری ہے۔ بعض حضرات مروہ کی پہاڑی پر جو لوگ قینچی لئے کھڑ ے ہوتے ہیں، ان سے سر کے چند بال کتروا کر سمجھتے ہیں کہ احرام کھل گیا، یہ غلط ہے۔ حنفی محرم کے حلال ہونے کیلئے سر کے چند بال کتروانا ہرگز کافی نہیں ہے۔ اگر کسی نے اس طرح سے چند بال کتروا کر سلے ہوئے کپڑے پہن لئے اور پورے ایک دن یا ایک رات یا اس سے زیادہ پہنے رہا تو اس پر دم واجب ہو جائے گا کیونکہ احرام کھلنے کے لئے کم از کم چوتھائی سر کے بال کتروانا واجب ہے اور تمام سر کے بال کتروانا یا منڈوانا سنت ہے، سر منڈوانے میں پہلے دائیں جانب سے منڈوانا مسنون ہے۔ عورتوں کے لئے سر منڈوانا جائز نہیں۔ آپ کے ساتھ بیوی ہو یا ایسی عورت جس کے آپ محرم ہیں تو یہ حکم ہے کہ انگلی کے ایک پور کے برابر یا اس سے کچھ زیادہ ساری چٹیا پکڑ کر یا چٹیا کے دائیں بائیں اور پیچھے تین حصے کر کے ہر حصے سے انگلی کے ایک پور کے برابر یا اس سے کچھ زیادہ بال کٹوائیں یا کاٹ دیں تو احرام سے نکلنے کیلئے کافی ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 63 تا 81
رُوحانی حج و عُمرہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔