یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

پہلی وحی

مکمل کتاب : بچوں کے محمد ﷺ (جلد اول)

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=31110

اللہ کے محبوب حضرت محمدﷺ کی عمر مبارک جب پینتیس(۳۵) سال کی ہوئی تو طبیعت  کا میلان تنہائی کی طرف زیادہ ہو گیا۔ مکہ سے کچھ فاصلہ پر ایک پہاڑی ہے۔اس پہاڑی کے دامن میں ایک غار ہے اس غار کا نام حرا ہے۔حضرت محمد ﷺ ستو  اور پانی لے کر اکثر اس غار میں تشریف لے جاتے تھے۔جب کھانے پینے کا سامان ختم ہو جاتا تھا تو حضرت محمد ﷺ  گھر لوٹ آتے تھے۔یہ سلسلہ کئی سال تک جاری رہا۔

حضرت محمد ﷺ غار حرا میں کائنات کی تخلیق پر غور فرماتے تھے۔آپ ﷺ یہ سوچتے تھے کہ یہ دنیا کیسے بنی؟ آسمان کیسے بلند ہوا؟ زمین کیسے بچھی؟ چاند اور سورج کی تخلیق کس طرح ہوئی؟ اللہ تعالیٰ نے انسان کو کس مقصد کے لیے پیدا کیا ہے؟

حضرت محمدﷺ کبھی کبھی پیاڑ سے اتر کر صحرا میں چلے جاتے تھے اور کچھ وقت کے بعد واپس آجاتے تھے۔

پیار ے بچو!

ایک رات غار حرا میں ہر طرف خاموشی اور گھپ اندھیرا تھا۔حضرت محمد ﷺ ان پر سکون لمحات میں اللہ کی نشانیوں پر غور فرما رہے تھے کہ حضرت جبرائیل تشریف لائی۔حضرت جبرائیل نے عرض کیا:

اے محمد ﷺ! آپ ﷺ اللہ کے رسول ہیں اور میں جبرائیلؑ ہوں۔

اس کے بعد حضرت جبرائیل ؑنے حضرت محمدﷺ سے سورۃ علق کی پانچ آیتیں پڑھنے کے لیے کہا:

پڑھیئے اپنے رب کے نام سے جس نے بنایا(۱)

آدمی کو لہو کی پھٹکی سے (۲)

پڑھیئے اپنے رب کے نام سے جو بڑا کرم والا ہے۔(۳)

جس نے علم سکھایا قلم سے (۴)

انسان کو علم سکھایا جو نہیں جانتا تھا (۵)

یہ پہلی وحی تھی جو ہمارے پیارے نبی ﷺ پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہوئی۔نزول قرآن کا سلسلہ تئیس (۲۳) سال تک جاری رہا۔

حضرت محمد ﷺ نے اللہ کے پیغام کو پھیلانے کا کام اپنے گھر سے شروع کیا۔حضرت محمد ﷺ پر ایمان لانے والی پہلی خاتون حضرت خدیجہؓ ہیں اور اس کے بعد آپ ﷺ کے چچا حضرت ابوطالب کے بیٹے حضرت علیؓ مسلمان ہوئے۔جنھیں حضرت محمد ﷺ نے اپنی اولاد کی طرح پالا پوسا تھا۔ تیسرے مسلمان آپ ﷺ کے غلام زیدؓ تھے۔جنھیں آپ ﷺ نے آزاد کر دیا تھا حضرت زیدؓ کے والد جب اپنے بیٹے کو لینے کے لیے آئے تو حجرت زیدؓ نے اپنے والد کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا۔

انھوں نے کہا:

“میں حضرت محمد ﷺ کے پاس رہوں گا۔”

اس کے بعد حضرت ابوبکر صدیقؓ نے اسلام قبول کیا۔اس طرح مسلمانوں کی تعداد چار ہو گئی۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 19 تا 21

سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)