وقوفِ عرفات

مکمل کتاب : رُوحانی حج و عُمرہ

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=13601

ایک تھوڑے سے حصے میں تقریباً ۲۵ لاکھ کا ایک شہر آباد ہو گیا ہے۔ ایک ایسا شہر جس کے ہر فرد کا ایک لباس، جن کے لب پر ایک ہی نام، جس کے ہر فرد کے دل میں ایک ہی آرزو کہ ’’اللہ‘‘ اس کی توبہ قبول کر لے۔ اس کے گناہوں کو معاف کر دے۔ یہ دنیا بھر کے بکھرے ہوئے انسانوں کا سب سے بڑا اجتماع ہے جو ہر سال ہوتا ہے اور قیامت تک جاری رہے گا۔ انشاء اللہ
وقوف عرفات کا وقت عرفہ کے دن زوال آفتاب کے وقت سے شروع ہو جاتا ہے۔ نماز سے فارغ ہو کر وقوف میں مصروف ہو جائیں۔ ممکن ہو سکے تو قبلہ رخ کھڑے ہو کر مغرب تک وقوف کیجئے اگر پورا وقت کھڑے رہنا مشکل ہو تو جتنی دیر کھڑے رہنے کی طاقت ہو کھڑے رہئے۔ وقوف کے وقت بیٹھنا بلکہ لیٹنا بھی جائز ہے۔ یہ وقت اور مقام دعاؤں اور مناجاتوں اور توبہ استغفار کی قبولیت کا ہے اور ایسا مبارک وقت سال بھر نہیں ملتا۔ نیز میدان عرفات جیسی مقدس جگہ اور کہیں نہیں مل سکتی۔ پتہ نہیں زندگی میں دوبارہ اس بارگاہ رحمت میں حاضری کا موقع نصیب ہوتا ہے یا نہیں چنانچہ ہر دعا دل سے مانگیں۔
حضورﷺ نے عرفات کے میدان میں اپنی امت کو نہیں بھلایا اور رو رو کر مغرب کے وقت تک امت کے لئے دعائیں مانگیں۔ اس محبوبﷺ کے اوپر اگر عرفات میں ہم درود نہیں بھیجتے تو پھر کامیابی کیسے ہو سکتی ہے۔ اس لئے حضور پاکﷺ پر بے انتہا درود بھیجیں اور ۱۰۰ مرتبہ کلمہ چہارم ضرور پڑھیں۔ حضور پاکﷺ نے اور ان سے پہلے جتنے انبیاء آئے ہیں سب نے اس کلمہ کو اپنے لئے دعا کا درجہ دیا ہے۔
اپنے والدین کے لئے دعا مانگیں۔ جس کے والدین فوت ہو گئے ہوں، ان کی مغفرت کیلئے دعا مانگیں۔ امت کے لئے، صحابہ کرام کیلئے، ملک کے لئے بھی دعا مانگیں۔ ان دعاؤں کو مانگتے ہوئے نہایت عجز و انکساری سے کام لیں بالکل ایسے ادب سے کھڑے رہیں جیسے آپ اللہ تعالیٰ کے دربار میں اس کے سامنے کھڑے ہیں۔ ہاں یہ اللہ رب العزت کا دربار ہی تو ہے اور آپ اس کی آغوش رحمت میں کھڑے ہیں۔ خوب گریہ و زاری کریں، روئیں اور دل کھول کر روئیں۔ یہ قیمتی وقت اپنی ذات کو اللہ سے قریب لانے کاہے۔
عصر کا وقت قریب آتا جا رہا ہے۔ قبولیت کا وقت، بندے اپنے آقا سے اتنے قریب ہیں کہ شاید اللہ سے اتنے قریب ہونے کا نادر موقع نہیں ملے گا۔ یہی توبہ کا وقت ہے، یہی استغفار کی ساعت ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان یاد آنے لگتا ہے۔
’’پکارنے والا مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی پکار سنتا اور جواب دیتا ہوں۔‘‘
اب دلوں کو مکمل یقین ہے کہ ان کی عبادت قبول ہو گی۔ توبہ کرنے والوں کو کامل یقین ہے کہ ان کی توبہ قبول ہو گی وہ بے اختیار اللہ کو پکارتے ہیں۔
وقوف عرفات کی دعا
یہ دعا قرآن پاک کی آیتوں اور مشہور و مقبول دعاؤں کا اردو ترجمہ ہے تا کہ ہر شخص سمجھ کر اور دل لگا کر پڑھے، ہر زبان کا پیدا کرنے والا آپ کی زبان کو جانتا اور سمجھتا ہے۔ انتہائی عجز و انکسار کے ساتھ اس کو پڑھئے۔ دل اور آنکھیں بھی دعا میں زبان کا ساتھ دیتی ہیں۔
’’اے میرے اللہ! تو نے ہمیں دعا کرنے کا حکم دیا ہے اور ہماری دعاؤں کو قبول کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے کہ ’’مجھ سے مانگو میں پورا کرونگا۔‘‘
اے ہمارے اللہ! ہماری کوتاہیوں سے درگزر فرما، ہماری برائیوں کی پردہ پوشی فرما، اپنی رحمت و کرم سے ہمارے تمام کاموں میں آسانیاں پیدا کر۔
اے اللہ! میں اس مبارک سفر میں اور اس میدان عرفات میں تجھ سے تیری دائمی خوشنودی اور رضامندی کے ساتھ ہر قسم کی آسانی اور سہولت کا طلبگار ہوں، تو ہی ہمارا رفیق و مددگار ہے تو ہی ہمارے بال بچوں اور گھر والوں کا محافظ و نگہبان ہے، اس سفر کی ہر زحمت کو قبول فرما اور ہر کام میں ہمیں نیک نیتی پر قائم رکھ۔ میں اس میدان عرفات میں سچے دل سے اقرار کرتا ہوں کہ تیرے سوا میرا کوئی معبود و مالک نہیں اور حضرت محمدﷺ تیرے خاص بندے اور برحق رسول اور پیغمبر ہیں۔
اے دنیا اور آخرت کے مالک، اے بے پناہ رحمت اور بخشش والے، مجھ پر تیری کس قدر بے شمار نعمتیں ہیں جن میں ہر نعمت پر تیرے شکر کا حق ادا نہیں کر سکتا، مجھ پر رحم و کرم کرنے والے، مجھے فقر و تنگدستی سے ذلیل نہ کر، قرض کی بدنامی سے مجھے بچا اور جو نعمتیں تو نے مجھے دی ہیں ان کو مجھ سے واپس نہ لے، صحت، عافیت کی زندگی عطا فرما، اپنی تمام نعمتوں پر تجھے یاد کرنے، تیرا شکر اور عبادت کا پورا حق ادا کرنے میں میری مدد فرما، ہر قسم کے شر فساد اور اس زمانے کے ہر فتنہ سے میری اور تمام مسلمانوں کی حفاظت فرما تو ہی اپنے بندوں پر رحم کرنے والا ہے۔
اے ہمارے اللہ! ہماری نماز، ہمارا حج، ہماری زکوٰۃ، ہمارے روزے، ہماری طرف سے قربانی، ہماری زندگی اور موت صرف تیرے لئے ہے۔ میں تجھ سے تیری رضا، تیری رحمت، تیری خوشنودی کا طلبگار ہوں۔ یہ سب کچھ میری عاجزانہ کوشش ہے اور تجھ پر میرا بھروسہ ہے۔
اے میرے اللہ! میں اس وقت تیری پاک سر زمین اور رحمت کے زیر سایہ ہوں۔ یہ وقت تیری رحمت و مغفرت اور بخشش کا ہے، توبہ کرنے، گناہ معاف کرانے اور تیرے کرم و احسان کی امید کا ہے، ہماری دعاؤں کے سننے اور قبول کرنے کا یہ خاص مقام ہے۔ ہر شخص اپنی دعائیں تیری بارگاہ میں پیش کر رہا ہے اور تو ہی اپنی رحمت سے ان کو قبول کرنے والا ہے۔ اس میدان عرفات میں جو آج تیری تجلیات اور برکتوں کا ایک خاص دن اور مقام ہے میری یہ حاضری عمر بھر میں آخری نہ ہو اور بار بار مجھے یہاں حاضری کی سعادت و نعمت حاصل رہے۔
اے اللہ! ہمیں ہدایت نصیب فرما، ہمارے ظاہر اور باطن کی اصلاح فرما تا کہ ہم گمراہیوں سے دور رہیں اور ان مقبول بندوں میں شامل فرما جو سچے دل سے ایمان لائے ہیں۔ تو پاک ہے اور بے عیب ہے، ہم تیری نعمتوں کا شمار نہیں کر سکتے۔ ہم تیری نعمتوں کے شکر کا حق ادا نہیں کر سکتے۔ تو ہی سب سے زیادہ رحیم و کریم ہے اور ہر مانگنے والے کو سب کچھ دینے والا ہے۔ اے کریم ہمیں عافیت و سلامتی عطا کر، اپنی اطاعت فرمانبرداری کی ہمت و توفیق نصیب کر، ہماری یہ زندگی تیری امانت ہے۔ اس لئے برحق دینِ اسلام پر ایسی حالت میں تیرے سامنے حاضر ہوں کہ تو ہم سے ہر طرح خوش اور راضی ہو۔ تیرے سوا میرا کوئی مالک، میرا کوئی پالنے والا اور تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ اس کلمہ پر میری زندگی ختم ہو۔
اَشْھَدُاَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہ لَاشَرِیْکَ لَہ وَاَشْھَدُ اَ نَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہ وَرَسُوْلُہ
تو ہی آسمانوں اور زمین کا بنانے والا اور دنیا و آخرت میں ہمارا مالک و مددگار ہے، اس تمنا کو قبول فرما کر سچے مسلمان کی طرح میرا انجام بخیر ہو۔ تیرے نیک اور مقبول بندوں کی رفاقت حاصل رہے۔ تو نے ہر چیز کو اپنی رحمت میں لے رکھا ہے تو ہر چیز سے باخبر ہے تیری بتائی ہوئی راہ پر ہمیشہ چلنے، گناہوں سے بچنے اور توبہ کرنے کی توفیق عطا فرما۔ تو نے ہمیں جتنا علم دیا ہے ہم اس سے زیادہ کچھ نہیں جانتے تو ہی سب کچھ جاننے والا ہے۔ میں تجھ سے دین و دنیا میں ہر طرح کی خیر، ہر آفت سے سلامتی اور ہر مصیبت سے عافیت کا امیدوار ہوں، اپنے گناہوں کی معافی کے ساتھ تیرے غضب اور دوزخ کی آگ سے پناہ مانگتا ہوں۔
اے اللہ! میرے سننے، میرے سمجھنے اور دیکھنے کی قوت کو ہمیشہ قائم رکھ اور میرے دل کو اپنے نور سے بھر دے، مجھے مال و دولت کے شر اور اس کی برائیوں سے پناہ میں رکھ، فقر و تنگدستی کی ذلت اور برے انجام سے ہمیشہ مجھے بچا، دل کی تاریکی، قبر کی سختی اور عذاب سے اپنی پناہ میں رکھ، تیرے سوا کوئی بچانے اور نجات دینے والا نہیں۔
اے اللہ! میری التجا ہے کہ ہر وقت تیری یاد، تیری عبادت، تیری بندگی، ہر صورت سے تیری تابعداری کا حق ادا کروں، قرآن پاک کی تلاوت کو میرے دل کی بہار، میری آنکھوں کا نور اور میرے رنج و غم کو دور کرنے کا ذریعہ بنا دے۔
اے اللہ! تو اپنے کسی بندے پر اس کی طاقت اور برداشت سے زیادہ بار نہیں ڈالتا، ہر ایک جو کچھ کرے گا، اس کا نتیجہ پائے گا اور اپنے کئے کو بھگتے گا، اگر ہم بھول چوک سے کوئی غلطی کر جائیں تو ہماری گرفت نہ کر، ہمیں ہر قسم کے کفر و نفاق، باہمی مخلالفت، بداخلاقی، بدنیتی سے اپنے حفظ و امان میں رکھ، دل میں پیدا ہونے والے برے خیالات، اپنے کاموں کی ابتری میں ہر بلا اور مصیبت سے تیری پناہ مانگتا ہوں تو ہمیں اچانک اور بے خبری میں نہ ہلاک کر، ہمیں یکایک اپنی پکڑ اور گرفت میں نہ لے، ہم کو ہر حق ادا کرنے، حق بات ماننے اور حق بات کہنے کی توفیق عطا فرما۔
اے اللہ! میں ایسے علم سے جو آخرت میں کام نہ آئے اور ایسے عمل سے جو تیرے یہاں قبول نہ ہو اور ایسے قلب سے جو تیری یاد سے غافل رہے اور ایسی نفس پرستی سے جس کی حرص و ہوس کسی طرح کم نہ ہو اور ایسی دعا سے جو تیرے یہاں منظور نہ کی جائے ان سب چیزوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔
اے اللہ! تو پاک اور ہر طرح سے بے عیب ہے، ہم تیری عبادت، تیری فرمانبرداری اور تیری نعمتوں کے شکر کا پورا حق ادا نہ کر سکے تو اپنی محبت اور ایمان کو ہمارے دلوں کی زینت بنا دے، بداعمالی اور سرکشی سے ہمیں بچا۔ دین دنیا میں اپنے لئے اور اپنے گھر والوں کی حفاظت کے لئے جو کچھ تو نے مجھے دیا ہے ان سب کے لئے تیری رحمت تیری پردہ پوشی کا طلبگار ہوں۔ مجھے اس دن اپنے عذاب سے بچا جس دن تو اپنے بندوں کو دوبارہ زندگی دے کر اٹھائے گا۔
اے اللہ! تو ہی ہماری تمام ضرورتوں اور کاموں کو پورا کرنے والا، دنیا و آخرت میں ہمارا مرتبہ بلند کرنے والا، ہماری درد بھری آواز کو سننے اور ہماری دعاؤں کو قبول کرنے والا ہے۔ اے سب کچھ جاننے والے ہمارے دلوں کو پاک کر، ہمارے عیبوں کی پردہ پوشی فرما۔ ہمارے گھر والوں اور تمام مسلمان بھائیوں کو ہر مصیبت، ہر پریشانی اور تمام آفتوں سے اپنے حفظ وامان میں رکھ۔ اے بے کسوں کے سننے والے ہم سب کو پھیلنے والی بیماریوں، خاص طور سے لاعلاج بیماریوں، بلاؤں، قحط، گرانی سے بچا اور ہر قسم کے کھلے ہوئے یا پوشیدہ گناہوں سے، ناپسندیدہ کاموں سے ہم سب کی حفاظت فرما۔
اے اللہ! مسلمان اپنی بداعمالی، سرکشی اور گمراہیوں کی بدولت ہر جگہ بہت سخت مصیبت اور آزمائش میں مبتلا ہیں۔ اے پریشان حالوں کی دعا کو قبول کرنے والے، ہمارے گناہوں کی پاداش میں ہم پر ان لوگوں کو غالب اور برسر اقتدار نہ کر جو تجھ سے نہیں ڈرتے اور ہم پر رحم نہیں کرتے۔
اے ہمارے اللہ! جو تیری راہ میں سربکف ہیں، جم کر صبر اور ہمت سے تیرے دشمنوں کا مقابلہ کر رہے ہیں، تیرا نام بلند کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں جو دین کی خدمت و مدد کر رہے ہیں، جو اسلام کو دشمنوں سے بچانے پر تلے ہوئے ہیں اور وہ مسلمان جو تیرے دشمنوں کے ملک میں بے کس اور بے بس ہیں، تیرے دشمنوں میں گھرے ہوئے ہیں، بے یار و مددگار مظلوموں کی طرح اپنے ملک میں رہتے ہیں،
اے زبردست قدرت والے اللہ! اپنی رحمت و کرم سے ان سب کی مدد فرما، اسلام اور مسلمانوں کو عزت اور قوت اور برتری عطا فرما، دین کا نام بلند کر اور جو تیرے دین کی سچی خدمت و مدد کرتے ہیں ان کی تائید اور امداد فرما اور جو مسلمانوں کو ذلیل کریں، ان کو ذلت و خواری میں مبتلا کر، اے مدد چاہنے والوں کے زبردست مددگار، اے مظلوموں کی فریاد سننے والے ہماری حفاظت فرما۔ ہمیں نصرت اور کامیابی عطا فرما۔
اے ہمارے اللہ! اے عزت و عظمت کے مالک، اے ہمیشہ قدرت اور اختیار رکھنے والے، اے سخت گیر اور زبردست قوت والے، اپنے حکم و ارادے کو فوراً پورا کرنے والے، ان کافروں اور مشرکوں پر لعنت اور اپنا غضب نازل فرما جو تجھ سے ہمارا تعلق ختم کرنا چاہتے ہیں۔ تیرے چاہنے والوں اور تیرے ان بندوں کی خوں ریزی کرتے رہتے ہیں جو حضرت محمدﷺ کی امت میں سے ہیں۔ تو ہمارے دشمنوں کی مدد کرنے والوں میں جدائی اور اختلاف پیدا کر دے اور دشمنوں کی ہر جماعت کے ٹکڑے ٹکڑے کردے۔
اے اللہ! حضرت محمدﷺ کے تمام دشمنوں پر اپنا وہ غضب و عذاب نازل فرما جس سے کسی ظلم و ستم کرنے والے کو کبھی پناہ نہ مل سکی، وہ ظالم جنہوں نے بے گناہ مسلمانوں کی خوں ریزی کی ان کے مال و دولت پر قبضہ کیا، ان کی آبرو و عزت پر دست درازی کی، تو ہی ہماری جانب سے ان دشمنوں کا مقابلہ کر، ان کے شر و فساد سے ان کی سازشوں سے، ان کے خطرناک ارادوں سے ہمیں اپنے حفظ و امان میں رکھ۔
اے اللہ! ہمیں اور ہماری اولاد اور تمام متعلقین کو ان تمام چیزوں اور بلاؤں سے جو ہمارے چاروں طرف پھیلی ہوئی ہیں جن سے ہمارا ایمان کمزور اور بصیرت ختم ہو گئی۔ ہمارے دل پتھر بن گئے۔ حیاء، غیرت اور شرم کم ہو گئی۔ ہم میں ہر قسم کے گناہ پھیل گئے۔ ہم ہر طرف سے ان گناہوں میں پھنسے ہوئے ہیں، ہمارا ملک، ہماری آبادیاں تیرے نبی کریمﷺ کے دشمنوں سے بھری ہوئی ہیں۔ اے رحیم و کریم! ہمیں اور تمام مسلمانوں کو ان دشمنوں کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھ، ہماری ہدایت اور اصلاح فرما، ہماری حالت روز بروز ابتر ہوتی جا رہی ہے ہمیں سیدھا راستہ دکھا۔ ہماری دعاؤں کے لئے قبولیت کے دروازے کھول دے، تو ہی ہر پریشان حال اور بے قرار کی دعا کو قبول کرتا ہے، اے بے پناہ قدرت و عظمت والے پروردگار ہم کو دوسری قوموں کے لئے لقمہ تر نہ بنا، جس طرح کہ کھانے والے بھوک میں دسترخوان پر لپکتے ہیں ہم کو اپنی کثرت تعداد کے باوجود خس و خاشاک کی طرح سیلاب بہا کر نہ لے جائے۔ ہمیں وہ ایمانی قوت عطا کر جس سے ہمارے دشمنوں کے دلوں پر ہماری ہیبت اور رعب قائم رہے۔ ہمارے دلوں میں کمزوری اور خوف پیدا نہ ہو اور ہمارے دلوں پر دنیا کی محبت غالب نہ آئے۔
اے اللہ! رحمۃا للعالمین محمدﷺ کے دین کی تائید اور حفاظت فرما۔ دین کی مدد کرنے والوں کی نصرت فرما جس نے اسلام اور مسلمانوں کی بیخ کنی، توہین، بے عزتی کی تو اسے ذلیل و خوار کر دے۔
اے اللہ! تو جبار و قہار ہے۔ اپنا غضب، اپنا عذاب اور ہر قسم کی بلائیں اپنے دشمنوں پر نازل فرما، ان کے دلوں میں خوف و دہشت پیدا کر دے، ان کی شکل و صورت کو بگاڑ دے، تو ہی ہمارے دکھ درد کو سن سکتا ہے، تجھ ہی سے ہم مدد کے طلبگار ہیں، تیرے سوا ہمارا کوئی معبود و مددگار نہیں۔
اے اللہ! ہمارے دلوں کی اصلاح فرما دے، ہم میں باہمی محبت و ہمدردی پیدا کر دے اور آپس کے جھگڑوں، ایک دوسرے کی اذیت، بغض و عداوت سے محفوظ رکھ۔ ہمیں اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ محبت کا تعلق اور بھلائی کرنے کی توفیق عطا فرما۔
اے اللہ! ہم تیری بارگاہ اور اس میدان رحمت میں اپنے تمام گناہوں کی معافی کی امید لے کر آئے ہیں۔ ہمیں اپنی رحمت سے محروم نہ رکھ، تو بڑا رحیم و کریم ہے، ہمارے حال پر رحم و کرم فرما، گناہوں سے ہماری حفاظت فرما تا کہ ہم تیرے عذاب سے ہمیشہ محفوظ رہیں۔
اے اللہ! ہمارے ملک اور ہمارے وطن پاکستان کی بھی حفاظت فرما، اسے اپنی امان میں رکھ اور اسے دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھ۔ اے رب العزت اگر کچھ لوگ ملک میں بدامنی، انتشار اور عصبیت پھیلانا چاہتے ہیں تو انہیں اپنے ناپاک ارادوں سے باز رکھ اور انہیں توفیق دے کہ ان کے دلوں میں اپنے ملک کی محبت، اپنے ملک کے استحکام اور بقا کے لئے کام کرنے کا جذبہ پیدا ہو۔ اے اللہ! اگر کچھ لوگ منفی انداز میں سوچتے ہوں انہیں مثبت انداز میں سوچنے کی توفیق عطا فرما۔ جو لوگ تخریبی ذہن رکھتے ہوں انہیں تعمیری ذہن میں بدل دے۔ اے ہمارے پروردگار! پاکستان کے ہر شہری کو یہ توفیق دے کہ اس کا دل تعصب، گروہ بندی اور فرقہ پرستی کے گھناؤنے خیالات سے پاک ہو اور وہ ہر فرقے اور ہر طبقے کے بھائیوں کے ساتھ محبت و آشتی اور امن اور سکون کے ساتھ رہے۔ اے اللہ ہم سب کو حلال روزی حاصل کرنے کی توفیق عطا فرما۔ رشوت، نفع خوری، ذخیرہ اندوزی اور حرام و ناجائز طریقوں سے کمانے کے رجحان کو مٹا دے اور تو نے اپنے کلام کے ذریعے قرآن حکیم میں جائز طریقوں سے روزی کمانے کے جو اصول بتائے ہیں اور جن احکامات کی تلقین کی ہے لوگوں کو ان پر کاربند کر اور ان کے دلوں میں اپنا خوف پیدا کر۔ اے پروردگار!
ہماری سرزمین پاک کو ہر برائی سے پاک کر دے اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلام کا مضبوط قلعہ بنا دے اور ان لوگوں کو ہمت، جرأت اور استقامت دے جو اس پاک سر زمین پر اپنی اپنی بساط کے مطابق تیرے احکامات کے نافذ کرنے کی سعی اور کوشش کر رہے ہیں۔ اے اللہ! ان لوگوں کو کامیابی سے ہمکنار کر جو زندگی کے مختلف شعبوں میں دین کی خدمت کر رہے ہیں انہیں اس کا اجر جمیل عطا فرما۔ آمین یا رب العالمین۔
ہر چہرے پر وقوف عرفات مکمل ہونے پر خوشی کا اجالا اور آنکھوں میں پاکیزگی کا نور پھیل جاتا ہے۔ اب میدان عرفات سے کوچ کا حکم ہے۔ مغرب کا وقت ہو گیا ہے۔ آج زندگی میں پہلی بار مغرب کی نماز اس وقت ادا نہ کرنے کا حکم ہے۔ اب وہ شہر جو میدان عرفات میں آباد تھا، مزدلفہ کی طرف روانہ ہو گا۔ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
’’پھر جب عرفات سے چلو تو مشعر حرام (مزدلفہ) کے پاس ٹھہر کر اللہ کو یاد کرو اور اس طرح یاد کرو کہ جس کی ہدایت اس نے تمہیں دی ہے ورنہ اس سے پہلے تو تم لوگ بھٹکے ہوئے تھے۔‘‘
(سورۃ البقرۃ۔۱۹۸)

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 90 تا 97

رُوحانی حج و عُمرہ کے مضامین :

1.8 - غُسلِ کعبہ 1.16 - فضائلِ حج 1.9 - حجرِاسود 1.10 - ملتزم 1.11 - رُکن یمانی 1.1 - مکہ بحیثیت مرکز 1.12 - میزاب 1.2 - امیرِ حج 1.3 - انبیائے کرامؑ کی قبور 1.13 - حطیم 1.4 - مکہ کے نام 1.14 - مقامِ ابراہیمؑ 1.5 - بیت اللہ شریف کے نام 1.6 - مسجد الحرام 1.13 - حطیم 1.7 - مقاماتِ بیت الحرام 1.15 - زم زم 1.12 - میزاب 1.8 - غُسلِ کعبہ 2.21 - دربارِ رسالتﷺ کی فضیلت 2.11 - مناسکِ حج 2.1 - حج اور عمرے کا طریقہ 2.12 - ایامِ حج 2.2 - عُمرہ 2.13 - 8 ذی الحجہ۔ حج کا پہلا دن 2.3 - زم زم 2.14 - ۹ ذی الحجہ ۔ حج کا دوسرا دن 2.4 - سعی صفا و مروہ 2.15 - وقوفِ عرفات 2.5 - سعی کا آسان طریقہ 2.16 - عرفات سے مزدلفہ روانگی 2.6 - طواف کی مکمل دعائیں اور نیت 2.17 - ۱۰ذی الحجہ۔۔۔حج کا تیسرا دن 2.7 - مقام مُلتزم پر پڑھنے کی دعا 2.18 - ۱۱ذی الحجہ۔۔۔حج کا چوتھا دن 2.8 - مقام ابراہیمؑ کی دعا 2.19 - ۱۲ذی الحجہ۔۔۔حج کا پانچواں دن 2.9 - سعی کی مکمل دعائیں اور نیت 2.20 - طوافِ وِداع 2.10 - سعی کے سات پھیرے اور سات خصوصی دعائیں 3.1 - ارکان حج و عمرہ کی حکمت 3.2 - کنکریاں مارنے کی حکمت 3.3 - سعی کی حکمت 3.4 - طواف کی حکمت 3.5 - حلق کرانے کی حکمت 3.6 - احرام باندھنے کی حکمت 3.7 - آب زم زم کی حکمت 3.8 - چالیس نمازیں ادا کرنے کی حکمت، حکمتِ طواف، حدیث مبارک 4.25 - مولانا محب الدینؒ 4.4 - مشاہدات و کیفیات – شیخ اکبر ابن عربیؒ 4٫37 - شیخ ابو نصر عبدالواحدؒ 4.15 - حضرت ابو سعید خزازؒ 4.48 - حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکیؒ 4.26 - شیخ الحدیث مولانا محمد ذکریاؒ 4.5 - حضرت ابو علی شفیق بلخیؒ 4.38 - حضرت ابو عمران واسطیؒ 4.16 - حضرت عبداللہ بن صالحؒ 4.49 - شیخ الحدیث حضرت مولانا سید بدر عالم میرٹھیؒ 4.27 - ڈاکٹر نصیر احمد ناصر 4.6 - حضرت ابو یزیدؒ 4.39 - حضرت سید احمد رفاعیؒ 4.17 - حضرت لیث بن سعدؒ 4.50 - حضرت مہر علی شاہؒ 4٫28 - حضرت علیؓ 4.7 - حضرت عبداللہ بن مبارکؒ 4.40 - حضرت شیخ احمد بن محمد صوفیؒ 4.18 - حضرت شیخ مزنیؒ 4.51 - شیخ ابن ثابتؒ 4٫29 - حضرت عائشہؓ 4.8 - حضرت شیخ علی بن موفقؒ 4.41 - حضرت شاہ ولی اللہؒ 4.19 - حضرت مالک بن دینارؒ 4٫52 - حضرت مولانا سید حسین احمد مدنیؒ 4.30 - حضرت بلالؓ 4.9 - صوفی ابو عبداللہ محمدؒ 4.42 - حضرت آدم بنوریؒ 4.20 - حضرت جنید بغدادیؒ 4.31 - حضرت ابراہیم خواصؓ 4.10 - حضرت احمد بن ابی الحواریؒ 4.43 - حضرت داتا گنج بخشؒ 4.21 - حضرت شیخ عثمانؒ 4.32 - شیخ ابوالخیر اقطعؒ 4.11 - شیخ نجم الدین اصفہانیؒ 4.44 - حضرت شاہ گل حسن شاہؒ 4.22 - حضرت شبلیؒ 4.33 - حضرت حاتم اصمؒ 4.12 - حضرت ذوالنون مصریؒ 4.45 - پیر سید جماعت علی شاہؒ 4.23 - خواجہ معین الدین چشتیؒ 4.1 - مشاہدات انوار و تجلیات 4.34 - شیخ عبدالسلام بن ابی القاسمؒ 4.13 - شیخ حضرت یعقوب بصریؒ 4.46 - حضرت خواجہ محمد سعیدؒ 4.24 - حاجی سید محمد انورؒ 4.2 - مشاہدات و کیفیات – حضرت امام باقرؒ 4٫36 - حضرت سفیان ثوریؒ 4.14 - حضرت ابوالحسن سراجؒ 4.47 - حضرت خواجہ محمد معصومؒ 44 - مناسکِ حج
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)