یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
نیلی روشنی
مکمل کتاب : مراقبہ
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12381
نیلی روشنیوں سے دماغی امراض، گردن اور کمر میں درد، ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کی خرابی، ڈپریشن ، احساس محرومی، کمزور قوت ارادی سے نجات مل جاتی ہے۔
مراقبہ کا طریقہ یہ ہے:
یہ تصور کیا جائے کہ میں آسمان کے نیچے ہوں اور آسمان سے روشنی اتر کر میرے دماغ میں جمع ہو رہی ہے اور پورے جسم سے گزر کر پیروں کے ذریعے زمین میں ارتھ ہو رہی ہے۔
کیس:
جمیل الدین، گجرانوالہ سے لکھتے ہیں۔ گردن اور کمر کے درد کے لئے نیلی روشنی کا مراقبہ ہدایت کے مطابق کیا۔ پہلے دن روشنی کا تصور کچھ زیادہ گہرا نہ تھا۔ مگر دوسرے دن یوں محسوس ہوا جیسے نیلی روشنی کی ایک بڑی سی شعاع آسمان سے اتر کر میرے دماغ کے اندر داخل ہو رہی ہے۔ سارا دماغ نیلی روشنیوں سے بھر گیا۔ پھر یہ روشنیاں دل میں داخل ہونے لگیں اور دل سے اتر کر معدہ سے ہوتی ہوئی پاؤں کے ذریعے زمین میں ارتھ ہونے لگیں۔ میری نظر ارتھ ہونے والی روشنیوں کی جانب گئی۔ یوں لگا جیسے جسم سے نکلنے والی روشنیاں جسم میں داخل ہونے والی روشنیوں کے مقابلے میں کثیف ہیں۔ خیال آیا کہ آنے والی روشنیوں کے بہاؤ نے بیماری کو اپنے ساتھ بہا کر جسم سے باہر نکال دیاہے۔ پندرہ منٹ کے اس عمل کے بعد طبیعت ہلکی ہو گئی۔ مراقبہ کے خاتمہ پر درد میں ایک حد تک افاقہ تھا۔ ایک ماہ مسلسل یہ عمل کرنے سے اب میں مکمل طور پر شفا یاب ہوں۔
- رضیہ سلطانہ، ٹنڈو آدم سے لکھتی ہیں۔ میں عرصہ تین سال سے ڈپریشن میں مبتلا تھی۔ مجھ پر وقتاً فوقتاً مایوسی کے دورے پڑا کرتے تھے۔ حالانکہ بظاہر کوئی وجہ دکھائی نہ دیتی تھی۔ لیکن اس کے باوجود بھی خوشی کے نام سے تو میں ضرور واقف تھی۔ مگر اس کے احساس سے زندگی محروم تھی۔۔۔۔۔۔نیلی روشنیوں کے علاج نے میری دنیا ہی بدل ڈالی ہے۔ چھ ہفتوں کے مراقبہ نے میری کھوئی ہوئی خوشیاں واپس لوٹا دی ہیں۔ لگتا ہے کہ نیلی روشنیوں نے میرے اندر غم کی لہروں کا رخ پلٹ دیا ہے۔
- محمد حامد، کراچی سے لکھتے ہیں کہ میری عمر صرف بیس سال ہے۔ کالج میں پڑھتا ہوں۔ مگر قوت ارادی اس قدر کمزور ہے کہ کسی بھی کام کے لئے سوچتا ہی رہ جاتا ہوں۔ کالج میں کسی سے بات کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس ہوتی ہے۔ باوجود کوشش کے میری یہ کمزوری دور نہیں ہو رہی برائے مہربانی اس کے لئے کوئی علاج تجویز کریں۔
ان کے لئے نیلی روشنیوں کا مراقبہ کا علاج تجویز کیا گیا۔ ایک ماہ بعد جواب میں حامد صاحب نے اپنی کیفیات یوں لکھیں۔
قبلہ و کعبہ جناب عظیمی صاحب!
آپ بلا شبہ مخلوق خدا کے ہمدرد ہیں۔ آپ کے تجویز کردہ نیلی روشنی کے مراقبہ نے میری دنیا ہی بدل ڈالی ہے۔ اس ایک ماہ کے دوران میری شخصیت یکسر بدل کر رہ گئی ہے۔ اب میں ایک نارمل ہشاش بشاش نوجوان ہوں۔ ہر بات نہایت ہی خود اعتمادی کے ساتھ کرتا ہوں۔ نیلی روشنیوں کے مراقبہ میں میری کیفیات مختلف ہیں۔ جن کی مختصر رپورٹ لکھ رہا ہوں۔
پہلے دن روشنی کا تصور ہی نہیں بندھا بلکہ ذہن میں خیالات نہایت ہی تیزی سے آتے جاتے رہے۔ آپ کی ہدایت کے مطابق میں نے ان پر توجہ نہ دی۔ پھر تصور میں آسمان سامنے آ گیا اور نیلے رنگ کا تصور قائم ہو گیا۔ پھر تقریباً کئی دنوں تک مسلسل ایک سی کیفیت رہی کہ نیلی شعاعیں آسمان سے اتر کر میرے دماغ اور قلب میں جذب ہو رہی ہیں۔ پھر اس کے بعد کئی دنوں تک مجھے اپنا سراپا نیلی روشنیوں کا بنا ہوا دکھائی دیا۔ مراقبہ کے بعد میں خود کو ہلکا محسوس کرتا تھا۔ رفتہ رفتہ ذہن میں یہ یقین پختہ ہو گیا کہ میں بھی نارمل لڑکوں کی طرح ہر کسی سے گفتگو کر سکتا ہوں اور آج ایک ماہ بعد مجھے یوں لگتا ہے کہ جیسے میرے اندر نئے حامد نے جنم لیا ہے۔ میں اب بھی نیلی روشنیوں کا مراقبہ کر رہا ہوں اور ابھی کافی عرصے تک اسے جاری رکھنے کا ارادہ ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 248 تا 251
یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
مراقبہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔