نبی ﷺ مدینے میں آئے
مکمل کتاب : بچوں کے محمد ﷺ (جلد دوئم)
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=31197
پیارے بچو!
مدینہ والوں کو خبر ہو چکی تھی کہ حضرت محمدﷺ مکہ سے مدینہ تشریف لا رہے ہیں۔مدینہ کے مسلمان ہر روز حضرت محمدﷺ کا انتظار کر رہے تھے۔وہ بڑا ہی خوبصورت دن تھا۔
مدینے میں ہر طرف چہل پہل تھی۔حضرت محمدﷺ اونٹنی پر سوار مدینہ داخل ہوئے۔اس اونٹنی کا نام قصویٰ تھا۔عورتیں، مرد، بچے، غرض مدینے کے لوگ حضرت محمدﷺ کے استقبال کے لیے گلیوں اور سڑکوں پر جمع ہو گئے۔لوگ قطاریں بنا کر مدینہ شہر میں خوش آمدید کہہ رہے تھے۔
مدینہ میں بچوں نے حضرت محمدﷺ کا پر جوش استقبال کیا۔انہیں معلوم تھا کہ حضرت محمدﷺ بچوں سے پیار کرتے ہیں۔بچوں نے صاف ستھرے کپڑے پہنے اور خوشی کے گیت گائے۔
ہر چھوٹے بڑے کی زبان پر یہ الفاظ تھے:
”اللہ کے نبی آئے اللہ کے رسول آئے۔“
پیارے پیارے چھوٹے بچوں کے جوش و جذبہ سے حضرت محمدﷺ بہت خوش ہوئے۔
حضرت محمدﷺ نے بچوں سے ہاتھ ملایا انہیں پیار کیا اور دعائیں دیں۔
حضرت محمدﷺ نے معصوم بچیوں سے پوچھا:
”کیا تم مجھ سے محبت کرتی ہو؟“
بچیوں نے کہا:
”جی ہاں یا رسول اللہ ﷺ! ہم سب آپ ﷺ سے محبت کرتے ہیں۔“
پیارے نبی ﷺ نے فرمایا:
”میں بھی تم سے محبت کرتا ہوں۔“
حضرت محمدﷺ نے بچوں کو بتایا کہ آپ ﷺ مدینے میں ان کے ساتھ رہنے کے لیے آئے ہیں۔ہر شخص کی خواہش تھی کہ حضرت محمدنبی ﷺ مدینے میں اس کے گھر قیام کریں۔
حضرت محمدﷺ نے فرمایا:
”میں وہاں قیام کروں گا جہاں اللہ کے حکم سے میری اونٹنی بیٹھے گی۔“
اونٹنی جس جگہ بیٹھی وہ خالی زمین تھی اور سامنے حضرت ابو ایوب انصاریؓ کا گھر تھا۔حضرت محمدﷺ ان کے گھر ٹھہر گئے۔جس جگہ حضرت محمدﷺ کی اونٹنی بیٹھی تھی،وہ زمین دو یتیم بچوں کی تھی۔ان بچوں نے اپنی زمین حضرت محمدﷺ کو بطور تحفہ دینا چاہی لیکن حضرت محمدﷺ نے اصل قیمت سے زیادہ رقم دے کر وہ زمین مسجد کے لیے خرید لی۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 19 تا 20
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔