یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
مادی امداد
مکمل کتاب : مراقبہ
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12329
مراقبہ کا مقصد باطنی نگاہ کو حرکت دینا ہے۔ یہ مقصد اس وقت پورا ہو سکتا ہے۔ جب آنکھ کے ڈیلوں کی حرکات زیادہ سے زیادہ ساکت ہو جائیں یا انہیں زیادہ سے زیادہ معطل رکھا جائے۔ آنکھ کے ڈیلوں کے تعطل میں جس قدر اضافہ ہوتا ہے۔ اسی قدر باطنی نگاہ کی حرکت بڑھ جاتی ہے۔ اس قانون کو سامنے رکھتے ہوئے مراقبہ کے وقت روئیں دار رومال یا کپڑا آنکھوں کے اوپر بطور بندش استعمال کیا جاتا ہے۔ کپڑے کا رنگ سیاہ ہو تو اچھا ہے۔ بہتر یہ ہے کہ کپڑا تولیے کی طرح روئیں دار ہو یا نرم روئیں دار تولیہ استعمال کیا جائے۔ بندش میں اس بات کا خیال رکھا جائے کہ پپوٹے تولیہ یا کپڑے کی گرفت میں آ جائیں۔ یہ گرفت ڈھیلی نہیں ہونی چاہئے اور نہ اتنی سخت کہ آنکھوں میں درد ہونے لگے۔ منشاء یہ ہے کہ آنکھوں کے پپوٹے ہلکا سا دباؤ محسوس کرتے رہیں۔ مناسب دباؤ سے آنکھ کے ڈیلوں کی حرکت بڑی حد تک معطل ہو جاتی ہے۔ اس تعطل کی حالت میں جب نگاہ سے کام لینے کی کوشش کی جاتی ہے تو آنکھ کی باطنی قوتیں جن کو ہم روحانی آنکھ کی بینائی کہہ سکتے ہیں، حرکت میں آ جاتی ہیں۔
سماعت کو بیرونی آوازوں سے محفوظ رکھنے اور باطنی آوازوں کی طرف توجہ بڑھانے کے لئے کالی مرچ کا سفوف روئی کے پھوئے کو ہلکا سا نم کر کے اس میں لپیٹ لیا جاتا ہے اور اس پھوئے کو مراقبہ کے وقت کانوں میں رکھا جاتا ہے۔ کالی مرچ کی یہ خصوصیت ہوتی ہے کہ وہ بیرونی آواز کی لہروں کو جذب کرلیتی ہے اور اندر کی آواز کو سماعت کی سطح پر لاتی ہے۔
کانوں میں روئی کے پھوئے رکھنے اور آنکھوں پر پٹی باندھنے کا اضافی فائدہ یہ ہے کہ مراقبہ کے وقت ماحول کے اثرات کم سے کم ہو جاتے ہیں۔ لازمی نہیں ہے کہ مراقبہ کرتے ہوئے ان دونوں طریقوں پر عمل کیا جائے، ان کے بغیر بھی مراقبہ کیا جا سکتا ہے۔
تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آرام دہ نشست میں بیٹھ جائیں۔ آنکھیں بند کر کے کچھ دیر کے لئے ذہن کو آزاد چھوڑ دیں۔ پھر ہر طرف سے توجہ ہٹاکر مراقبہ کریں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 210 تا 212
یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
مراقبہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔