یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
عملی پروگرام
مکمل کتاب : مراقبہ
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12317
مراقبہ کرتے ہوئے کسی کو دیکھا جائے تو بظاہر یہ نظر آتا ہے کہ ایک شخص آنکھیں بند کیے بیٹھا ہے۔ یہ باتیں مراقبے کے جسمانی لوازمات ہیں یعنی مراقبہ کرتے ہوئے کس طرح بیٹھا جائے۔ ماحول کیسا ہونا چاہئے وغیرہ۔ مراقبہ کی اصل اس کا ذہنی پہلو ہے۔ موضوع کے پیش نظر ہم یہاں مراقبہ کے عملی پہلو بیان کریں گے۔ عملی پہلو سے مراد یہ ہے کہ مراقبہ کس طرح کیا جانا ہے اور مراقبہ کے لئے کن باتوں کا اہتمام کرنا چاہئے۔
مراقبے کا طریقہ یہ ہے کہ آدمی آنکھیں بند کر کے اپنے ذہن کو تمام خیالات اور تفکرات سے آزاد کر دے اور کسی ایک خیال یا تصور کی طرف اس طرح متوجہ ہو جائے کہ اس کی دلچسپی اور اس کا ذہنی رشتہ دوسرے تمام خیالات سے باقی نہ رہے۔ مراقبہ میں دو باتیں اہمیت رکھتی ہیں۔ ایک ذہن کا خالی ہونا اور دوسرا وہ تصور جو مراقبہ میں کیا جاتا ہے۔ ذہن خالی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ آدمی کسی خیال میں خود کو نہ الجھائے اور نہ اپنے ارادے سے کسی چیز کے متعلق سوچے۔ اس کیفیت کو ایک طرح کی بے خیالی کہا جا سکتا ہے۔
مراقبہ مختلف طریقوں سے کیا جاتا ہے اور اس طرح مراقبے کی اقسام بن جاتی ہیں۔
مراقبے کی تعریف کے بعد اب ہم مراقبہ سے متعلق دوسری تفصیلات بیان کرتے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 199 تا 200
یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
مراقبہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔