یہ تحریر English (انگریزی) Русский (رشیئن) میں بھی دستیاب ہے۔
علم طبعی
مکمل کتاب : کشکول
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=705
علم حضوری کے علاوہ کوئی علم حقیقی نہیں اس لئے کہ یہ علم الٰہی ہے انسان کا حافظہ اتنی وسعت نہیں رکھتا کہ علم حضوری کی کسی ایک طر ز کو بھی اپنے اندر محفوظ کر لے۔ چنا نچہ لو ح محفو ظ سے پھیلنے والا نور انسان کو اطلاعات فراہم کرتا ہے تو اپنی غرض و مطلب برآری کے لئے نقطہ نظر سے کام لے کر ان اطلاعات کو نو سو نناوے فی ہزار تو رد کر دیتا ہے ۔ایک فی ہزار کو مسخ کر کے ،توڑمروڑ کے حافظہ میں رکھ لیتا ہے ۔ یہی مسخ شدہ اور بگڑے ہو ئے خدوخال اس کے تجربات کا، مشاہدات کا، عادات و حرکات کا سانچہ بن جاتے ہیں۔ یہ ہے انسان کا تمام کارنامہ اور اس کی متعین کردہ اور فرض کر دہ سمتیں، فارمولے اور اصول ۔اس ہی خرافات کے بارے میں وہ بار بار یہ کہتا رہتا ہے کہ یہ ہے میرا تجربہ، یہ ہے مشاہدہ، یہ ہے علم طبعی ۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 80 تا 80
یہ تحریر English (انگریزی) Русский (رشیئن) میں بھی دستیاب ہے۔
کشکول کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔