سعی کی مکمل دعائیں اور نیت
مکمل کتاب : رُوحانی حج و عُمرہ
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=13500
آب زم زم سے فارغ ہونے کے بعد اگر طواف احرام کی حالت میں عمرے کا کیا ہو تو حجر اسود کا نواں استلام کریں۔ یہ استلام مسنون ہے دونوں ہاتھوں سے استلام کا اشارہ کیجئے اور ہاتھ چوم لیں جیسا کہ پہلے ذکر آ چکا ہے پھر صفا کی طرف چلیں۔ کوہ صفا کی طرف یہ کہتے ہوئے جائیں۔
أَبْدَاُ بِمَا بَدَأَ اللہُ تَعَالٰی ﴿إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآئِرِ اللہِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ اَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْه اَنَّ يَطَّوَّفَ بِهِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَاِنَّ اللہَ شَاکِرٌ عَلِيْمٌ﴾.
ترجمہ: میں ابتدا کرتاہوں ساتھ اس کے جس کے ساتھ ابتدا کی ہے اللہ تعالیٰ نے (اپنے اس فرمان میں) تحقیق صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں، پس جو شخص بیت اللہ شریف کا حج یا عمرہ کرے پس اس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ دونوں کا طواف کرے اور جو خوشی سے بھلائی کرے پس بے شک اللہ تعالیٰ قدر دان جاننے والا ہے۔
سعی کی نیت
صفا کی پہاڑی پر زیادہ اوپر چڑھنا خلاف سنت ہے اور مروہ پر بھی زیادہ اوپر نہیں چڑھنا چاہئے صرف اتنا چڑھنا کافی ہے کہ اگر سامنے مسجد الحرام کے دالان نہ ہوتے تو وہاں سے بیت اللہ نظر آنے لگتا۔ کوہ صفا پر چڑھیں تو بیت اللہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو جائیں اور سعی کی نیت دل میں کریں اور منہ سے اس طرح پڑھیں۔
اَللّٰهُمَّ إِنِِّي أُرِيْدُ السَّعْيَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ سَبْعَةَ أَشْوَاطٍ لِّوَجْهِکَ الْکَرِيْمِ فَيَسِّرْه لِي وَتَقَبَّلْه مِنِّي.
ترجمہ: اے اللہ صفا اور مروہ کے درمیان سات چکروں سے سعی کرتا ہوں محض تیری بزرگ ذات کے لئے پس میرے لئے اسے آسان کر دے اور مجھ سے وہ قبول کر لے۔
پھر دونوں ہاتھوں کو اس طرح اٹھائیں جس طرح دعا اٹھاتے ہیں۔ تکبیر و کلمہ بلند آواز سے پڑھیں اور درود شریف آہستہ پڑھیں اور خوب دل لگا کر دعا کریں ہر ایک کے لئے دعا مانگیں، مسلمانوں کے حق میں دعا کریں اور اپنے ملک کی سلامتی اور بقا کے لئے دعا کریں۔ یہ بھی دعا کے قبول ہونے کا وقت ہے۔
سعی کے ساتھ پھیرے اور سات خصوصی دعائیں
سعی کی ادائیگی صفا اور مروہ کے درمیان سات پھیرے کرنے پر مشتمل ہے۔ سعی کی جو دعائیں آگے آ رہی ہیں وہ سعی میں ضروری اور لازمی نہیں ہیں اور ہرگز سعی کا لازمی حصہ نہیں۔ اگر کسی کو یہ دعائیں نہ آتی ہوں یا وہ جان بوجھ کر بھی نہ پڑھے تو فکر کی بات نہیں اس کی سعی میں کوئی خلل نہ آئے گا لیکن اگر کوئی یہ دعائیں مانگنا چاہے تو اس کے واسطے لکھی جا رہی ہیں۔ کوئی عربی میں نہ مانگ سکے تو اردو میں مانگ لے اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور اس کی سعی میں کوئی خلل نہ آئے گا۔ یاد رکھیں کے سعی کے درمیان آپ جو کچھ بھی پڑھ سکتے ہیں جو آپ کو آتا ہو اور اپنے دل میں اپنی زبان سے جو بھی مانگنا چاہتے ہوں وہ مانگتے رہیں حتیٰ کہ کسی اچھے کلمے کا ورد بھی کیا جا سکتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 61 تا 63
رُوحانی حج و عُمرہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔