سعی کا آسان طریقہ
مکمل کتاب : رُوحانی حج و عُمرہ
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12838
سب سے پہلے صفا پر چڑھیں اور کعبۃ اللہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو جائیں اور دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک آسمان کی طرف اس طرح اٹھائیں جس طرح دعا میں ہاتھ اٹھاتے ہیں اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کرتے ہوئے تین مرتبہ اللہ اکبر پڑھیں، تکبیر و کلمہ بلند آواز سے پڑھیں اور پھر درود شریف آہستہ پڑھ کر خوب دل لگا کر دعا کریں کیونکہ یہ بھی دعا کے قبول ہونے کا موقع ہے۔ اب یہ دعا پڑھتے ہوئے صفا سے اتر کر مروہ کی طرف چلیں۔
سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ وَلَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ
ترجمہ: ’’اللہ پاک ہے اور سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے اور نہیں طاقت نیکی کی اور نہ گناہ سے بچنے کی مگر سوائے اللہ کی مدد سے جو بھی بہت بلند شان اور بڑی عظمت والا ہے۔
صفا سے مروہ کی طرف جاتے ہوئے چند قدموں کے فاصلے پر سعی کے راستے میں دو سبز ستون ہیں جن کے درمیان کچھ فاصلہ ہے۔ جب سبز ستونوں کے قریب پہنچیں تو ان کے درمیان مرد حضرات متوسط طریق سے دوڑ کر چلیں لیکن خواتین نہ دوڑیں اور یہ دعا کریں۔
رَبِّ الغْفِرْوَارْحَمْ اَنْتَ الْاَعَزُّالْاکَرَمُ
یہ وہی جگہ ہے جو بی بی ہاجرہؓ کے زمانے میں نشیب میں تھی اور بی بی ہاجرہؓ ننھے اسماعیلؑ کی نظر سے اوٹ میں ہو جانے کے سبب اس حصہ سے دوڑ کر گزرتی تھیں۔ اس کی پیروی میں اس حصے سے صرف حاجیوں کو ذرا دوڑ کر چلنے کا حکم ہے۔ پھر جب مروہ پر پہنچ جائیں تو بیت اللہ کی طرف منہ کر کے دعا بالکل اسی طرح کریں جس طرح صفا پر کی تھی اور پھر مروہ سے صفا کی طرف آتے ہوئے وہی پڑھیں جو صفا سے مروہ کی طرف جاتے ہوئے پڑھا تھا۔ یاد رکھیں مروہ سے صفا کی طرف آتے ہوئے بھی صفا سے کچھ پہلے جب سبز ستونوں کے قریب پہنچیں تو ان کے درمیان وہی دعا پڑھیں جو صفا سے مروہ کی طرف جاتے ہوئے ان ستونوں کے درمیان پڑھی تھی۔
صفا اور مروہ کے چکروں کے بارے میں ایک بات اچھی طرح ذہن نشین کر لیں کہ صفا اور مروہ تک جانے کو ایک چکر کہتے ہیں اور پھر مروہ سے صفا تک آنے کو دوسرا چکر اور پھر صفا سے مروہ تک جائیں گے تو تیسرا چکر اور پھر مروہ سے صفا تک آئیں گے تو چوتھا چکر۔ اس طرح ساتواں چکر مروہ پر ختم ہو گا۔ ساتویں چکر کے بعد مروہ پر آپ کی سعی مکلم ہو جائے گی۔ اس کے بعد مرد حضرات سارے سر کے بال منڈوائے یا کتروائیں۔ اگر بال لمبے ہو تو انگلی کے ایک پورے کی لمبائی سے کچھ زیادہ تمام سر کے بال کتروانا بھی جائز ہے لیکن سر منڈوانا افضل ہے اور خواتین تمام سر کے بال انگلی کے ایک پورے سے کچھ زیادہ خود کتریں یا کسی دوسری عورت یا اپنے محرم سے کٹوائیں۔ عورتوں کے لئے سر منڈوانا جائز نہیں۔ بعض حضرات قینچی سے چند بال کتروا کر سمجھتے ہیں کہ احرام کھل گیا یہ غلط ہے۔ مرد اور عورت نے اگر چوتھائی سر کے بالوں سے کم کٹوائے تو واجب ادا نہیں ہو گا اور احرام نہیں کھلے گا کیونکہ احرام کھلنے کے لئے کم از کم چوتھائی سر کے بال منڈوانا ایک انگلی کے پورے کے برابر کترنا واجب ہے اور تمام سر کے بال منڈوانا یا کترنا سنت ہے۔ لیجئے اب آپ کا عمرہ مکمل ہو گیا۔ اس کے بعد اگر ہو سکے تو دو نفل مسجد الحرام میں کسی بھی جگہ قائم کر لیں مروہ پر قائم کرنا مکروہ ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 44 تا 46
رُوحانی حج و عُمرہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔