حضرت شاہ ولی اللہؒ
مکمل کتاب : رُوحانی حج و عُمرہ
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14512
شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ نے اپنی گراں قدر تالیف’’درسمین فی مبشرات النبی الامین‘‘ میں مدینہ منورہ اور مسجد نبویﷺ میں روضہ اقدس کی زیارت کے بہت سے واقعات قلم بند فرمائے ہیں۔ شاہ صاحب فرماتے ہیں:
’’میں نے رسول اللہﷺ کو آپ کی اصل شبیہ مبارک میں بار بار دیکھا حالانکہ میری تمنا تھی کہ آپﷺ کو روحانیت میں دیکھوں۔ آخر میری عقل میں یہ بات آئی کہ آپﷺ کا خاصہ ہے روح کو بصورت جسم ظہور میں لانا اور یہی وہ عظیم حقیقت ہے جس کی جانب آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ انبیاء کرام پر موت صادر نہیں ہوتی وہ اپنی اپنی قبور میں حیات ہیں اور ان کی حیات ایسی ہی ہے جیسی اس عالم دنیا میں تھی۔ انبیاء اپنی قبروں میں پڑھتے اور حج کرتے ہیں۔‘‘
شاہ ولی اللہ رقم طراز ہیں:
’’میں نے جب بھی آپﷺ کی ذات اقدس و اطہر پر درود سلام بھیجا، آپﷺ مجھ سے خوش ہوئے اور انشراح فرمایا کہ
آپﷺ رحمت اللعالمین ہیں۔‘‘
’’ایک رات مجھے مدینہ میں کچھ کھانے کو نہ ملا۔ میرے ایک دوست کو علم ہوا۔ وہ میرے لئے دودھ کا پیالہ لایا۔میں نے دودھ پیا اور سو گیا۔ خواب میں رسول اللہﷺ کی زیارت کا شرف پایا۔ آپﷺ نے فرمایا:
’’تمہیں دودھ کا پیالہ میں نے بھیجا تھا۔‘‘
آپﷺ کے ارشاد کا مطلب یہ تھا کہ آپﷺ ہی نے اس دوست کے دل میں یہ بات ڈالی اور وہ دودھ لے آیا۔‘‘
شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ ’’فیوض الحرمین‘‘ میں رقم طراز ہیں کہ:
’’میں نے روضہ اطہر سے بے حد و حساب فیوضی باطنی حاصل کئے۔ مجھے آپﷺ نے خود سلوک کی تعلیم دی۔ میری تربیت فرمائی۔‘‘
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 159 تا 160
رُوحانی حج و عُمرہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔