حضرت سفیان ثوریؒ
مکمل کتاب : رُوحانی حج و عُمرہ
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14490
حضرت سفیان ثوریؒ کہتے ہیں کہ میں طواف کر رہا تھا۔ میں نے ایک شخص کو دیکھا جو ہر قدم پر درود پڑھتا ہے۔ میں نے اس سے پوچھا اس کی کیا وجہ ہے؟ کہ تم صرف درود پڑھ رہے ہو۔ اس نے پوچھا تو کون ہے؟ میں نے کہا، میں سفیان ثوریؒ ہوں۔ اس نے کہا اگر تو اپنے زمانے کا یکتا نہ ہوتا تو میں یہ راز نہ کھولتا۔ پھر اس نے کہا میں اور میرے والد حج کو جا رہے تھے۔ راستے میں میرے والد بیمار ہو گئے۔ اور ان کا انتقال ہو گیا۔ مرنے کے بعد ان کے چہرے کا رنگ سیاہ ہو گیا۔ مجھے یہ حالت دیکھ کر سخت رنج ہوا۔ اناللہ پڑھ کر ان کا چہرہ کپڑے سے ڈھانپ دیا۔ صدمے سے نڈھال ہو کر زمین پر گر گیا۔ اور میری آنکھ لگ گئی۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ رسول اللہﷺ تشریف لاتے ہیں۔ رسول اللہﷺ نے میرے والد کے چہرے پر سے کپڑا ہٹا کر اپنا دست مبارک پھیرا۔ اور میرے والد کا چہرہ سفید اور روشن ہو گیا۔ رسول اللہﷺ جب واپس جانے لگے تو میں نے ان کا دامن پکڑ لیا۔ اور عرض کیا، یا رسول اللہﷺ آپ نے میرے اوپر عظیم احسان فرمایا ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا تیرا باپ مجھ پر کثرت سے درود بھیجتا تھا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 157 تا 158
رُوحانی حج و عُمرہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔