یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

اسم ذات

مکمل کتاب : مراقبہ

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12505

اسم ذات یعنی ا سم اللہ کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ اس لئے اہل روحانیت اسم ذات سے ربط و نسبت پیدا کرنے اور اسم ذات کے انوار کا مشاہدہ حاصل کرنے کے لئے مراقبہ اسم ذات تعلیم کرتے ہیں۔

پوری کائنات اس حقیقت پر قائم ہے کہ وہ ایک ہستی کی ملکیت ہے یعنی تمام موجودات کا مالک ایک ہی ہے۔ اسی حقیقت کی وجہ سے تمام مخلوقات ایک دوسرے سے تعارف حاصل کرتی ہیں اور ایک دوسرے کو فیضان پہنچانے پر مجبورہیں۔ اگر کائنات ایک ہستی کی ملکیت نہ ہوتی تو ایک دوسرے سے ربط ممکن نہ ہوتا۔ اسی قادر مطلق مالک ہستی کو اللہ کہتے ہیں اور اسمائے الٰہی میں یہی لفظ اللہ اسم ذات ہے۔ دیگر اسماء صفات الٰہی کو ظاہر کرتے ہیں۔ لفظ اللہ میں ایسی تجلی مستور ہے جو حاکمیت اور خالقیت کو ظاہر کرتی ہے۔ اس تجلی کی معرفت آدمی تمام عالم کی بنیاد مشاہدہ کر لیتا ہے کیونکہ خالقیت اور مالکیت تمام مخلوقات پر محیط ہے۔

مراقبہ میں یہ تصور کیا جاتا ہے کہ قلب پر اسم ذات ’’اللہ‘‘ نورانی حرف سے لکھا ہوا ہے اور اس کی شعاعیں صاحبِ مراقبہ کے وجود پر محیط ہیں۔

چنانچہ جس قدر جذب و استغراق حاصل ہوتا ہے راہ ِسلوک کا مسافر تمام عالم کو اسم ذات کے انوار کے آئینے میں دیکھتا ہے۔ موجودات کی انتہا پر اللہ کی صفتِ خالقیت اور صفت مالکیت اس کے قلب پر ظاہر ہو جاتی ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 318 تا 319

یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

مراقبہ کے مضامین :

انتساب 1 - انفس و آفاق 2 - ارتکاز توجہ 3 - روحانی دماغ 4 - خیالات کی لہریں 5 - تیسری آنکھ 6 - فلم اور اسکرین 7 - روح کی حرکت 8.1 - برقی نظام 8.2 - تین کرنٹ 9.1 - تین پرت 9.2 - نظر کا قانون 10 - كائنات کا قلب 11 - نظریہ توحید 12.1 - مراقبہ اور مذہب 12.2 - تفکر 12.3 - حضرت ابراہیم ؑ 12.4 - حضرت موسیٰ ؑ 12.5 - حضرت مریم ؑ 12.6 - حضرت عیسیٰ ؑ 12.7 - غار حرا 12.8 - توجہ الی اللہ 12.9 - نماز اور مراقبہ 12.10 - ذکر و فکر 12.11 - مذاہب عالم 13.1 - مراقبہ کے فوائد 13.2 - شیزو فرینیا 13.3 - مینیا 14.1 - مدارج 14.2 - غنود 14.3 - رنگین خواب 14.4 - بیماریوں سے متعلق خواب 14.5 - مشورے 14.6 - نشاندہی 14.7 - مستقبل سے متعلق خواب 15.1 - لطیف احساسات 15.2 - ادراک 15.3 - ورود 15.4 - الہام 15.5 - وحی کی حقیقت 15.6 - کشف 16 - سیر 17 - فتح 18.1 - مراقبہ کی اقسام 18.2 - وضاحت 18.3 - عملی پروگرام 18.4 - اندازِ نشست 18.5 - جگہ اور اوقات 18.6 - مادی امداد 18.7 - تصور 18.8 - گریز 18.9 - مراقبہ اور نیند 18.10 - توانائی کا ذخیرہ 19.1 - معاون مشقیں 19.2 - سانس 19.3 - استغراق 20.1 - چار مہینے 20.2 - قوتِ مدافعت 20.3 - دماغی کمزوری 21 - روحانی نظریہ علاج 22.1 - رنگ روشنی کا مراقبہ 22.2 - نیلی روشنی 22.3 - زرد روشنی 22.4 - نارنجی روشنی 22.5 - سبز روشنی 22.6 - سرخ روشنی 22.7 - جامنی روشنی 22.8 - گلابی روشنی 23 - مرتبہ احسان 24 - غیب کی دنیا 25.1 - مراقبہ موت 25.2 - اعراف 25.3 - عظیم الشان شہر 25.4 - کاروبار 25.5 - علمائے سوء 25.6 - لگائی بجھائی 25.7 - غیبت 25.8 - اونچی اونچی بلڈنگیں 25.9 - ملک الموت 25.10 - مراقبہ نور 26.1 - کشف القبور 26.2 - شاہ عبدالعزیز دہلویؒ 27 - روح کا لباس 28.1 - ہاتف غیبی 28.2 - تفہیم 28.3 - روحانی سیر 28.4 - مراقبہ قلب 28.5 - مراقبہ وحدت 28.6 - ’’لا‘‘ کا مراقبہ 28.7 - مراقبہ عدم 28.8 - فنا کا مراقبہ 28.9 - مراقبہ، اللہ کے نام 28.10 - اسم ذات 29 - تصورشیخ 30 - تصور رسول علیہ الصلوٰۃ والسلام 31 - ذات الٰہی
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)