یہ تحریر English (انگریزی) Русский (رشیئن) میں بھی دستیاب ہے۔
خاکدان
مکمل کتاب : کشکول
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=690
پانی کا قطرہ سمندر سے اٹھا تو بادل بن گیا ۔وہاں سے ریگستانوں میں ٹپکا تو دوبا رہ فضا میں اڑ گیا ۔ باغ میں برسا تو اوس بن کر پھلوں میں جا پہنچا۔ وہاں سے پیٹ میں آیا اور یہاں آیا تو جزو جسم بن کر قائم رہا یا جسم میں سے پھر باہر نکل گیا اور اگر دوبارہ سمندر میں جائے گا تو گویا وطن پہنچ گیا ۔الغرض قطرہ آب کسی نہ کسی رنگ میں موجود رہتا ہے ۔ اگر پانی مرؔکب ہونے کے باوجود زندہ رہتا ہے تو رو ح کو جو بسیط ہے بدرجہؑ اولیٰ باقی رہنا چاہیئے۔ جس طرح آفتابی شعاعیں پیاسے ریگستان میں ٹپکے ہوےؑ قطروں کو ڈھونڈ کر آسمانی بلندیوں کی طرف واپس لے جاتی ہیں اسی طرح زندگی کے یہ تمام قطرے جو اجسام انسان کے خاک دانوں میں ٹپک پڑتے ہیں لامکانی وسعتوں میں دوبارہ پہنچ جاتے ہیں ۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 65 تا 65
یہ تحریر English (انگریزی) Русский (رشیئن) میں بھی دستیاب ہے۔
کشکول کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔