یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
مراقبہ موت
مکمل کتاب : مراقبہ
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12417
انسان کی زندگی مادی جسم کے فنا ہونے کے بعد ختم نہیں ہوتی۔ انسانی انا موت کے بعد مادی جسم کو خیر باد کہہ کر روشنی کا بنا ہوا جسم اختیار کر لیتی ہے اور روشنی کے جسم کے ذریعے اس کی حرکات جاری رہتی ہیں۔ اس کی مثال خواب کی حالت ہے۔ خواب میں مادی حواس روشنی کی دنیا میں کام کرنے والے حواس سے مغلوب ہو جاتے ہیں لیکن ختم نہیں ہوتے۔ اس وقت ہماری کیفیات موت سے مشابہت رکھتی ہیں۔ لیکن جب مادی جسم کے حواس پر روشنی کے جسم کے حواس کا اس طرح غلبہ ہو جائے کہ مادی حواس کا روشنی کے حواس پر دوبارہ غالب آنا ممکن نہ ہو تو مادی جسم تعطل کا شکار ہو کر بیکار ہو جاتا ہے اسی کا نام موت ہے۔
بیداری میں مادی حواس کو وقتی طور پر مغلوب کر کے روشنی کے حواس کو خود پر طاری کر لینے کے لئے مراقبہ موت کیا جاتا ہے۔ مراقبہ موت کی مشق میں مہارت حاصل کر لینے کے بعد کوئی شخص جب چاہتا ہے مادی حواس کو مغلوب کر کے روشنی کے حواس غالب کر لیتا ہے اور جب چاہتا ہے مادی حواس میں واپس آ جاتا ہے۔
محمد الرّسول اللہ علیہ الصلوٰۃ والسّلام کا ارشاد عالی مقام ہے:
’’مر جاؤ مرنے سے پہلے۔‘‘
حدیث شریف میں اسی بات کی طرف اشارہ ہے کہ دنیا کی زندگی میں رہتے ہوئے مادی حواس کو اس طرح مغلوب کر لیا جائے کہ آدمی موت کے حوا س سے واقف ہو جائے یعنی وہ مادی حواس میں رہتے ہوئے موت کے بعد کی دنیا کا مشاہدہ کر لے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 271 تا 272
یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
مراقبہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔