یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

غنود

مکمل کتاب : مراقبہ

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12217

غنود مراقبہ کا ابتدائی درجہ ہے۔ جب کوئی شخص مراقبہ شروع کرتا ہے تو اکثر اس پر غنودگی یا نیند طاری ہو جاتی ہے۔ کچھ عرصہ کے بعد ذہن پر جو کیفیت طاری ہوتی ہے اسے نہ نیند کا نام دیا جا سکتا ہے نہ بیداری کا، یہ خواب اور بیداری کی درمیانی حالت ہوتی ہے لیکن شعور پوری طرح باخبر نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ مراقبہ کے بعد یہ محسوس ہوتا ہے کہ کچھ دیکھا ہے، لیکن کیا دیکھا یہ یاد نہیں رہتا۔

  1. 10بج کر 17منٹ پر مراقبہ کیا۔ جلد ہی یکسوئی قائم ہو گئی۔ میں بار بار غنودگی کے عالم میں چلا جاتا۔ یوں محسوس ہوا کہ جیسے میں کسی کے پاؤں دھو رہا ہوں۔ پھر غنودگی کے عالم میں دیکھا کہ جیسے میرے جسم سے ایک سیاہ رنگ کا سایہ جو کہ غیر ٹھوس ہے، نکل کر سامنے کی دیوار میں جذب ہوگیا۔ (محمد اکمل۔ لاہور)
  2. مراقبہ میں حضور قلندر بابا اولیاءؒ کا تصور کرتا ہوں۔ مراقبہ کے دوران مسلسل ذہنی یکسوئی رہتی ہے۔ تصور کرتے کرتے غنودگی کی کیفیت خود بخود طاری ہو جاتی ہے۔ حضور قلندر بابا اولیاءؒ کے تصور کا ہلکا سا عکس ذہن میں آنکھوں کے سامنے آتا ہے۔ میں اس پر توجہ مرکوز کرتا ہوں اور خود بخود غنودگی طاری ہو جاتی ہے۔ تقریباً نصف گھنٹہ مراقبہ کرتا ہوں لیکن تصور کی ابتدائی کیفیت کے علاوہ اور کوئی کیفیت ذہن نشین نہیں ہوتی۔ اللہ کے فضل سے اب ذہن میں خوب پاکیزگی پیدا ہو گئی ہے۔ (سید طاہر جلیل)
  3. غنودکی حالت میں نظر آیا کہ استغفار کی تفسیر سمجھائی جا رہی ہے۔ ایک دفعہ مراقبہ میں غنودگی کے عالم میں نظر آیا کہ جنات سے ملاقات ہوئی ہے۔ تھوڑا سا ڈر محسوس ہوا۔ ملاقات کی تفصیل یاد نہیں۔ ہر وقت یا حیی یا قیوم کا ورد کرتی ہوں اس سے یہ احساس ہوتا ہے کہ اللہ میرے سامنے موجود ہیں۔ نماز پڑھتے ہوئے بھی احساس غالب رہتا ہے کہ مجھے اللہ دیکھ رہا ہے۔ کبھی رقت طاری ہو جاتی ہے جی چاہتا ہے کہ دل کھول کر روؤں۔ ایک دن غنودگی کی کیفیت اس قدر زیادہ ہو گئی کہ یہ احسا س ہوا کہ کائنات کے ذرے ذرے میں خدا موجود ہے، تب محسوس ہوا کہ میرا کوئی وجود نہیں۔ (نسرین)

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 122 تا 123

یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

مراقبہ کے مضامین :

انتساب 1 - انفس و آفاق 2 - ارتکاز توجہ 3 - روحانی دماغ 4 - خیالات کی لہریں 5 - تیسری آنکھ 6 - فلم اور اسکرین 7 - روح کی حرکت 8.1 - برقی نظام 8.2 - تین کرنٹ 9.1 - تین پرت 9.2 - نظر کا قانون 10 - كائنات کا قلب 11 - نظریہ توحید 12.1 - مراقبہ اور مذہب 12.2 - تفکر 12.3 - حضرت ابراہیم ؑ 12.4 - حضرت موسیٰ ؑ 12.5 - حضرت مریم ؑ 12.6 - حضرت عیسیٰ ؑ 12.7 - غار حرا 12.8 - توجہ الی اللہ 12.9 - نماز اور مراقبہ 12.10 - ذکر و فکر 12.11 - مذاہب عالم 13.1 - مراقبہ کے فوائد 13.2 - شیزو فرینیا 13.3 - مینیا 14.1 - مدارج 14.2 - غنود 14.3 - رنگین خواب 14.4 - بیماریوں سے متعلق خواب 14.5 - مشورے 14.6 - نشاندہی 14.7 - مستقبل سے متعلق خواب 15.1 - لطیف احساسات 15.2 - ادراک 15.3 - ورود 15.4 - الہام 15.5 - وحی کی حقیقت 15.6 - کشف 16 - سیر 17 - فتح 18.1 - مراقبہ کی اقسام 18.2 - وضاحت 18.3 - عملی پروگرام 18.4 - اندازِ نشست 18.5 - جگہ اور اوقات 18.6 - مادی امداد 18.7 - تصور 18.8 - گریز 18.9 - مراقبہ اور نیند 18.10 - توانائی کا ذخیرہ 19.1 - معاون مشقیں 19.2 - سانس 19.3 - استغراق 20.1 - چار مہینے 20.2 - قوتِ مدافعت 20.3 - دماغی کمزوری 21 - روحانی نظریہ علاج 22.1 - رنگ روشنی کا مراقبہ 22.2 - نیلی روشنی 22.3 - زرد روشنی 22.4 - نارنجی روشنی 22.5 - سبز روشنی 22.6 - سرخ روشنی 22.7 - جامنی روشنی 22.8 - گلابی روشنی 23 - مرتبہ احسان 24 - غیب کی دنیا 25.1 - مراقبہ موت 25.2 - اعراف 25.3 - عظیم الشان شہر 25.4 - کاروبار 25.5 - علمائے سوء 25.6 - لگائی بجھائی 25.7 - غیبت 25.8 - اونچی اونچی بلڈنگیں 25.9 - ملک الموت 25.10 - مراقبہ نور 26.1 - کشف القبور 26.2 - شاہ عبدالعزیز دہلویؒ 27 - روح کا لباس 28.1 - ہاتف غیبی 28.2 - تفہیم 28.3 - روحانی سیر 28.4 - مراقبہ قلب 28.5 - مراقبہ وحدت 28.6 - ’’لا‘‘ کا مراقبہ 28.7 - مراقبہ عدم 28.8 - فنا کا مراقبہ 28.9 - مراقبہ، اللہ کے نام 28.10 - اسم ذات 29 - تصورشیخ 30 - تصور رسول علیہ الصلوٰۃ والسلام 31 - ذات الٰہی
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)