نیلی روشنی کا مراقبہ جہاں تک مادی وسائل آسائش اور مادی آرام کا تعلق ہے وہ سکون فراہم نہیں کرتی۔ یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ مادیت آدمی کو سکون فراہم کرنے میں ناکام ہے۔ اس کی مثال یوں ہے کہ ۵۰ سال پہلے کے لوگوں کے پاس مادی وسائل کم تھے لیکن انہیں […]
علمُ الیقین، عینُ الیقین، حقُ الیقین
قرآن۔ قُلِ الرُّوْحُ مِنْ اَمرِ رَبّی۔ روح کو امر رب کہا گیا ہے۔ چنانچہ یہ بھی عالمِ امَر ہے لیکن یہ عالمِ امَر اس عالمِ امَر سے الگ ہے جو ‘‘کُن’’ کے زیر اثر ظُہور میں آیا۔ اگردونوں عالمِ امَر ایک ہی ہوتے تو اللہ تعالیٰ یہ ہرگز نہ فرماتے کہ میں نے آدم کے […]
‘‘لا’’ کا مراقبہ
مراقبہ کی حالت میں باطنی نگاہ سے کام لینا ہی مقصود ہوتا ہے۔ یہ مقصد اس ہی طرح پورا ہو سکتا ہے کہ آنکھ کے ڈیلوں کو زیادہ سے زیادہ معطّل رکھا جائے۔ آنکھ کے ڈیلوں کے تعطّل میں جس قدر اضافہ ہو گا اس ہی قدر باطنی نگاہ کی حرکت بڑھتی جائے گی۔ دراصل […]
علم ‘‘لا’’ اور علم ‘‘اِلّا’’
جب ہمیں ایک چیز کی معرفت حاصل ہو گئی، خواہ وہ لاعلمی ہی کی معرفت ہو، بَہرصورت معرفت ہے اور ہر معرفت لوحِ محفوظ کے قانون میں ایک حقیقت ہُوا کرتی ہے۔ پھر بغیر اس کے چارہ نہیں کہ ہم لاعلمی کی معرفت کا نام بھی علم ہی رکھیں۔ اہل تصوّف لا علمی کی معرفت […]
عملِ اِسترخاء
لطیفۂِ نفسی کی روشنی میں عملِ اِسترخاء کا پہلا قدم سماعت کا حرکت میں آ جانا ہے۔ یہ قدم انسان یا کسی ذی روح کے اندر کے خیالات کو آواز بنا کر صاحبِ شُہود کی سماعت تک پہنچا دیتا ہے۔ تفہیم کے سبق میں اس شُہود کو تقویت پہنچانے کے لئے کئی مادّی چیزیں بھی […]
اسمِ ذات
اب ہم لفظ اللہ یعنی اسمِ ذات کے موضوعات کا تذکرہ کرینگے۔ اللہ کا الف احدیّت کے تمام دائروں کی تجلّی کا نام ہے۔ احدیّت کی تجلّی سے مراد تخلیق کی وہ ساخت ہے جو تنزّلِ ذات یعنی واجب کے انوار ہیں۔ مَوجودات میں یہ انوار نہرِ تسوید کے ذریعے منتشر ہوتے ہیں۔ یہی نہرِ […]
کُن فیَکون
جب اللہ تعالیٰ نے کائنات بنائی اور لفظ کُن فرمایا، اس وقت اسمِ رحیم کی قوّتِ تصرف نے حرکت میں آکر کائنات کے تمام اَجزاء اور ذرّات کو شکل وصورت بخشی۔ جس وقت تک لفظ رحیم اسمِ اِطّلاقیہ کی حیثیت میں تھا اس وقت تک اس کی صفَت صرف علم کی حیثیت رکھتی تھی لیکن […]
تدلّٰی
تدلّٰی اللہ تعالیٰ کی ان مجموعی صفات کا نام ہے جن کا عکس انسان کے ثابِتہ کو حاصل ہے۔ قرآنِ پاک میں جس نیابت کا تذکرہ ہے اور اللہ تعالیٰ نے علمُ الاسماء کی حیثیت میں جو علم آدم کو تفویض کیا تھا اس کے اَوصاف اور اِختیار کے شعبے تدلّٰی ہی کی شکل میں […]
لوحِ محفوظ اور مراقبہ
ازل سے ابد تک جو کچھ ہونے والا ہے وہ سارے کا سارا اجتماعی طور پر لوحِ محفوظ پر نقش ہے۔ اگر ہم ازل سے قیامت تک کا تمام پروگرام مطالعہ کرنا چاہیں تو لوحِ محفوظ میں اس کی تَمثالیں دیکھ سکتے ہیں۔ گویا لوحِ محفوظ پوری مَوجودات کا یکجائی پروگرام ہے۔ اگر ہم کسی […]
اسماءِ الٰہیہ کی تعداد گیارہ ہزار ہے
اسماءِ الٰہیہ تین تنزّلات پر منقسم ہیں۔ اوّل ۔۔۔۔۔۔ اسماءِ اِطّلاقیہ دوئم ۔۔۔۔۔۔ اسماءِ عَینیہ سوئم ۔۔۔۔۔۔ اسماءِ کَونیہ اسماءِ اِطّلاقیہ اللہ تعالیٰ کے وہ نام ہیں جو صرف اللہ تعالیٰ کے تعارف میں ہیں۔ انسان کا یا مَوجودات کا ان سے براہِ راست کوئی ربط نہیں۔ مثلاً علیم۔ بحیثیت علیم کے اللہ تعالیٰ اپنے […]
بی بی سعیدہؒ
بی بی سعیدہؒ اپنے دور کی رابعہ بصریؒ تھیں۔ ریاضت اور مجاہدے میں ان کو کمال حاصل تھا۔ آپ فرماتی تھیں:”دل کی آنکھ کھل جانے سے بندہ مومن کے درجے پر فائز ہو جاتا ہے۔ دل کی آنکھ سے دیکھنا حقیقت ہے اور ظاہری آنکھ سے دیکھنا فریب نظر ہے۔” ایک سکھ عورت نے آپ […]
بی بی ستارہؒ
ریاضتوں اور مجاہدوں میں کمال حاصل تھا۔ نماز تہجد سے فجر کی نماز تک مراقبہ کرتی تھیں۔ مراقبہ میں دیکھا۔ مادی جسم لہروں میں تبدیل ہو کر کائنات میں پھیل گیا ہے۔ تخلیق میں روشنیوں کا عمل دخل ہے کوئی تخلیق روشنی کے تانے بانے کے بغیر نہیں ہے۔ ایک مرتبہ ان کا بیٹا پانی […]
بی بی سائرہؒ
قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزارنے کی پوری پوری کوشش کرتی تھیں۔ اتنی پاکیزہ اور منور تھیں کہ جب بھی آپ کو خاندان والوں کی طرف سے تکلیف پہنچی آپ نے انہیں اللہ کے لئے معاف کر دیا۔ چودہ سال کی عمر میں سورہ رحمٰن کی تلاوت کے دوران روشن اور چمکتا ہوا ستارہ […]
مائی رابوؒ
دیبال پور حجرہ شاہ مقیم میں ایک گاؤں “مائی رابوؒ ” کے نام سے مشہور ہے۔ گاؤں کے ساتھ ساتھ واقع قبرستان میں مائی رابوؒ صاحبہ کا مزار ہے، برابر میں آپؒ کے مرشد حضرت صادقؒ شاہ کا مزار ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پہلے یہاں ایک بڑا شہر آباد تھا۔ اس شہر سے باہر […]
بی بی جمال خاتونؒ
بی بی جمال خاتونؒ حضرت میاں میرؒ کی بہن تھیں۔ بی بی جمال خاتونؒ کو سلسلہ قادریہ سے فیض حاصل ہوا، انہیں رابعہ ثانی کہا جاتا ہے۔ زہد و تقویٰ اور روحانی ذہن ورثہ میں ملا۔ ان کی والدہ بھی روحانیت میں بڑے درجہ پر فائز تھیں۔ ہر وقت ذکر و فکر میں مشغول رہنا […]
بی بی پاک صابرہؒ
بی بی پاک صابرہؒ سلسلہ چشتیہ کے بزرگ بابا محمد دین شاہ کی والدہ تھیں۔ حضرت خواجہ عبدالشکور سے فیض یافتہ تھیں۔ بی بی صاحبہ کے اندر صفات جمالیہ کا غلبہ تھا۔ کسی نے آپؒ کو تیز لہجے میں یا غصے میں گفتگو کرتے نہیں دیکھا۔ حضرت خواجہ عبدالشکور قلندر چشتیؒ آپ پر بہت شفقت […]